اقتصادی راہداری بنانے سے پہلے گلگت بلتستان کے ساتھ نیا عمرانی معائدہ کیا جائے، عوامی ایکشن کمیٹی
گلگت(پ۔ر) اقتصادی راہداری منصوبیے سے پہلے وزیر اعظم گلگت بلتستان کے عوام کو اعتماد میں لے اور نیا عمرانی معاہدہ کرے۔ ہمیں نظر انداز کیا گیا اور ٹرمینل جی بی میں نہیں بنایا گیا تو شدید احتجاج پر مجبور ہونگے۔ جی بی کے محرومیوں کو دور کرے اور مسائل حل کرے۔ باقی ماندہ چارٹر آف ڈیمانڈ پر عملدرآمد کرے اور حقیقی معنوں میں کچھ کر کے دکھائے۔ وزیر اعظم اگر جی بی کے عوام کے ساتھ مخلص ہے تو جعلی پیکیجز کے بجائے حقیقی پیکیج دے۔ ورنہ اب عوام باشعور ہو چکے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار عوامی ایکشن کمیٹی کی ایگزیکٹو باڈی کے اجلاس میں رہنماؤں نے اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس کے بعد ترجمان عوامی ایکشن کمیٹی وجاہت علی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اقتصادی راہداری منصوبے گلگت بلتستان کیلئے شہہ رگ کی حیثیت رکھتا ہے پاک چین منصوبے کے دستخط سے قبل جی بی کے عوام کو اعتماد میں لے اور جی بی کے تحفظات دور کرے۔ حکومت پاکستان اور چین عالمی قوانین کے مطابق پابندی ہے کہ وہ اس میگا پراجیکٹ سے قبل متنازعہ خطے کے عوام کی تناظر میں اس علاقے کے تحفظات دور کرے۔ ہمیں اب صرف لالی پاپ دے کر ٹرکانے کی پالیسی ترک کرنی ہو گی۔ یہ علاقہ مسائلستان بنا ہو اہے۔ اب حکمرانوں کے پاس مزید وقت نہیں رہا ہے۔ لہٰذا جی بی کے آئینی بنیادی مسائل اور تمام ایشوز حل کرنے ہونگے۔ وفاقی حکومت اپنے وعدے کے مطابق باقی ماندہ چارٹر آف ڈیمانڈ پر فوری طور پر عملدرآمد کرے۔ صرف کچھ پیسوں کا لالچ یا کچھ پراجیکٹس کا اعلان کر کے عوام کا مزید استحصال بند کرے۔ اگر یہ تمام مسائل حل نہیں ہوئے تو عالمی سطح پر معاملات اٹھائینگے۔ باقی ماندہ چارٹر آف ڈیمانڈ میں ٹیکسز ناتوڑ رول دیامر بھاشا ڈیم، سبسڈیز اور جی بی کی سرحدوں کا تحفظ اور دیگر اہم ایشوز حل طلب ہے۔ اس میں تاخیر کسی صورت قابل قبل نہیں۔ اجلاس میں تنظیم اہلسنت امامیہ کونسل ، ایم کیو ایم۔ پاکستان تحریک انصاف بالاورستان نیشنل فرنٹ گلگت بلتستان گریجویٹ الائنس، جوہر میموریل سوسائٹی، انسانی حقوق کی تنظیموں کے رہنماؤں نے شرکت کیا اور متفقہ مطالبہ کیا کہ ٹرمینل گلگت بلتستان میں بنائے۔