دہشتگردوں کا ہر حال میں پیچھا کیا جائیگا، ریاست پاکستان کمزور نہیں ہوئی ہے، کور کمانڈر جنرل باجوہ کا دیامر جرگہ سے خطاب
چلاس (عبدالرحمن بخاری ،شہاب الدین غوری) کور کمانڈر لیفٹینٹننٹ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام اپنی صفوں سے دہشتگردوں کو نکال باہر کریں اسلام امن محبت کا درس دیتا ھے مسلک کی بنیاد پر بے گناہ انسانوں کو قتل کرنے والوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ھے دین جبر سے نہیں حسن اخلاق سے پیغمبر اسلام نے پھلایا ھے مذھب کے نام پر بھائی سے بھائی کو قتل کرایا جارہا ھے ھمارے دین اسلام میں غیر مسلمانوں کو بھی تحفظ دینے کا حکم دیا گیا ھے علما کرام عوام کو اسلام کی درست تعلیمات سے اگاہ کریں اور فرقہ ورنہ ھم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے کام کریں.
دیامر جرگہ سے خطاب کرتے ھوے انہوں نے کہا کہ دیامر کے علما اور معززین تعلیم کو عام کرنے پر توجہ دے جہالت کا خاتمہ تعلیم سے ممکن ھے دینی و دنیوی تعلیم حاصل کیے بغیر آپ ترقی نہیں کرسکتےہیں انگریزی بولنے اور پنٹ پہنے والوں کو کافر قرار دینا بد ترین جہالت ھے زبان اور لباس کا مذھب سے کوئی تعلق نہیں ھے. انہوں نے کہا کہ شاہراہ قراقرم پر مسافروں اور مہمانوں کو تحفظ فراہم کرے مسافروں کو گاڑیوں سے نیچے لاکر شناختی کارڈ دیکھ کر قتل کرنے والے اور کوہ پیما مہمانوں کو جان سے مارنے والے دھشت گرد ہیں. ان کو پناہ نہ دی جاے دیامر ترقی کے قریب ھے لیکن یہاں کے حالت کی وجہ سے لوگ یہاں آنے سے ڈرتے ہیں اس خوبصورت ضلع کو پرامن بنانے کے لیے آپ اپنا کردار ادا کریں اپنے بچوں اور بچیوں کی تعلیم پر توجہ دے.
دہشت گردوں کا ہر حال میں پیچھا کیا جائے گا ،کوئی فرد اس غلط فہمی کا شکار نہ ہو کہ ریاست پاکستان کمزور ہو گئی ہے ،آپریشن ضرب عضب کے ذریعے دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے ،فاٹا ،کو ئٹہ ،کراچی اور گلگت بلتستان میں دہشت گردوں کو نہیں چھوڑیں گے ۔شاہراہ قراقرم ملک کی ترقی کی علامت ہے اس کی حفاظت ہر حال میں یقینی بنائیں گے ۔ انہوں نے سرکٹ ہاؤس چلاس میں دیامر قومی جر گے کے اراکین سے خطاب کر تے ہو ئے ۔ کہا کہ مٹھی بھر شرپسندوں کی وجہ سے علاقے کی پر امن فضا خراب ہو ئی ،سانحہ نانگا پربت ،سیکورٹی آفیسروں کا قتل ،شاہراہ قراقرم پر دہشت گردی کے واقعات علاقے کی بدنامی کا باعث بنے ہیں ۔ان عناصر کو اپنی صفوں سے باہر نکالیں علاقے کے معززین و عمائدین ذمہ داری کا مظاہراہ کریں اگر آپ نے ذمہ داری پو ری نہیں کی تو پھر فوج کو کر نا پڑے گی ۔ہم نے وردی سرحدوں پر ملک کے دشمنوں کے لڑنے کیلئے پہنی تھی ہمیں اپنے ملک ہی میں اپنی گلی محلوں میں دہشت گردوں کے خلاف لڑ نا پڑ رہا ہے ۔دہشت گردوں کو کہیں نہیں چھوڑیں گے ان کے تعاقب میں ایک ایک گھر تک جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان پاکستان کا سر ہے جب سر میں نقص ہو تو ڈھڑ کیسے ٹھیک ہو سکتا ہے ۔تعمیر و ترقی گلگت بلتستان کامقدر ہے اس کیلئے ہم فرقہ واریت اور علاقائیت کے خول سے باہر نکلیں پر امن رہیں اور تعلیم پر توجہ دیں تاکہ ترقی کے ثمرات سے مستفید ہو سکیں ۔انہوں نے دیامر جر گہ کی جانب سے پیش کیئے گئے چارٹر آف ڈیمانڈ کی تائید کر تے ہو ئے اس کی منظوری میں اپنا کردار ادا کر نے کی یقین دہانی کرائی ۔اس موقع پر خطاب کر تے ہو ئے سابق سپیکر قانون ساز اسمبلی ملک مسکین نے کہا کہ دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے عوام پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے ضلع دیامر کے عوام نے ہمیشہ دہشت گردی کی مذمت کی ہے اور قانون نافذ کر نے والے اداروں کے ساتھ تعاون کیا ہے ہم دہشت گردی کے جتنے بھی واقعات ہو ئے ہیں ان کی مذمت کر تے ہیں حکو مت دہشت گردوں کا گھیرا تنگ کر ے اور امن کے لیئے عملی اقدامات کر ے ۔قبل ازیں دیامر جر گہ کے سربراہ قاضی عنایت اللہ اور سابق ممبر قانون ساز اسمبلی امیرجان نے بھی خطاب کیا اس موقع معزز مہمانوں کو معززین علاقہ نے روایتی چادر اور ٹوپی بھی پہنائی۔