پارٹی کے بہتریں مفادمیں تحصیل کونسل کی سیٹ سے دستبردار ہو رہا ہوں۔۔ضیاالرحمٰن، شغور(چترال)
چترال(بشیر حسین آزاد) شغور گاؤں سے تعلق رکھنے والا نوجوان ضیاؤالرحمٰن ولدِ حبیب خان جو کہ اسلامیہ کالج پشاور سے انگلش میں بی ۔ایس ہانر،اباسین یونیورسٹی پشاور سے بی ۔ایڈاور فی الوقت پشاور ہی میں ایک پرائیوٹ کالج کے ساتھ انگلش لیکچرر کے طور پر کام کر رہا ہے، نے آئندہ ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں شغور یونیں کونسل سے بطورِ تحصیل کونسلر الیکشن لڑنے کا فیصلہ کر لیاتھا۔ سیا سی طور پر ضیاء کا تعلق پاکستان تحریکِ انصاف سے ہے وہ زما نہ طالبعلمی سے ہی اسی پارٹی سے منسلک ہیں اورآئی ایس ایف چترال کے بانی کارکن ہیں۔ 2010-2014 میں وہ آئی ایس ایف اسلامیہ کالج کے سرگرم رکن رہے اسی دوران وہ پرویشنل یوتھ اسمبلی کے ممبر بھی منتخب ہوئے اور 2013سے2014تک انورنمنٹ منسٹر سمیت مختلف منسٹری میں خدمات سرانجام دیے اور 2013سے اب تک آب وائس چیف صوبائی یوتھ اسمبلی بلو پارٹی (حکمران جماعت)کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔اوراپنے کاموں کی پرواہ کیے بغیر ا اسلام آباد میں ہونے والے پی ٹی آئی کے دھرنے میں وہ پارٹی قیادت کے ساتھ کئی ماہ دھرنے میں گزار دیے جو کہ ان کی اپنی پارٹی سے محبت اور پارٹی قیادت پر اعتماد کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
اس کے علاوہ ضیاؤالرحمٰن نے مختلف نیشنل فورم پر بھی چترال کی نمائندگی کی ہے ینگ لیڈر کانفرنس کراچی 2012جس میں پورے پاکستان سے تقریبا 300یوتھ نے شرکت کی تھی اور نیشنل یوتھ پیس فیسٹول لاہور 2014جس میں تقریبا 600یوتھ نے شرکت کی،میں چترال کی نمائندگی کی۔ ان کے علاوہ ضیاء نے ایڈمیشن ڈسک، بلڈ ڈونیشن ڈسک اور دوسرے قسم کی اگاہی ڈیسک بھی یونیورسٹی میں سالانہ بنیاد پر لگا کر نہ صرف چترالیوں کی خدمت کرتا رہا بلکہ انفارمیشن ڈسیک کا ایک نیاٹرینڈ بھی شروع کر دیا جوکہ پہلے کبھی بھی انتی منظم طریقے سے نہیں ہوتا تھا۔ اسکے علاوہ ذاتی طور پر بھی یونیورسٹی اور بورڈ سے ڈگری،سرٹیفکیٹ اورمائگریشن سرٹیفیکٹ نکلوا کر لوگوں کی خدمت کرتا رہا۔ مختصر یہ کہ ضیاء ایک سماجی کارکن ہے، جسکو کو عوام کی مسائل کا صحیح ادراک ہے اور اپنی تعلیم اور خدمت کے تجربے کو بروئے کار لا کر عوام کی اچھی طرح سے خدمت کر ے گا۔ ضیاء الرحمن نے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ میں شروع ہی سے پارٹی کے لیے مختلف قسم کی قربانیاں دیتا آیا ہوں، اب جبکہ میں اپنی جاب چھوڑ کر باقاعدہ طور پر آنے والے بلدیاتی انتخابات میں شغور یو۔سی سے تحصیل کونسلر کی حیثیت سے PTIکے پلیٹ فارم سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کر کے پشاور سے چترال آیا تھا سارے احباب نے میرے اس فیصلہ کے سراہا اور سپورٹ کرنے کے وعدے بھی کیے کیونکہ PTIکے منشور کے مطابق میں ہر لحاظ سے معقول امیدوار تھا اور پارٹی کے میرٹ ر پورا اترتا تھا مگر پارٹی کے ضلعی قیادت نے میری جگہ سابق ناظم عبدالمجید کو مذکورہ سیٹ کے لیے امیدوار نامزد کر دیا تو میں نے پارٹی کی مستقبل اور بہتریں مفاد کو سامنے رکھتے ہوئے اس فیصلہ کو تسلیم کیااور اس سیٹ سے دستبردار ہو کر ویلج کونسل شغور کیلیے یوتھ کونسلر کی حیثیت سے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرادی اوراب اپنی ہی ویلج سے بطورِ یوتھ کونسلر الیکشن لڑوں گا۔
اُنہوں نے کہا کہ میں اپنی تمام دوستوں کا انتہائی مشکور ہوں جنہوں نے آخبارات ،سوشل میڈیا اور دوسرے ذریعے سے مجھ پر اعتماد کا اظہارکیا اور نیک خواہشات بھیجے۔ اب میری تمام دوستوں سے اپیل ہے وہ شغور یو۔سی میں PTIکے نامزد کردہ امیدوران کریم خان(امیدوار برائے ضلع کونسل) اور عبدالمجید(امیدوار برائے تحصیل کونسل) کو ووٹ دے کر کامیاب بنائیں۔شغور یو ۔سی کے تمام عوام خاص کر نوجوانوں سے گزارش ہے کہ مئی میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں مجھے ووٹ دے کر کامیاب بنائیں ۔