سیاست
کراچی، بلتستان سٹوڈنٹس فیڈریشن کے زیر اہتمام سید حیدر شاہ رضوی کی یاد میں تعزیتی اور احتجاجی پروگرام منعقد
کراچی(پ ر) بلتستان اسٹودنٹس فیڈریشن BNSO,NSFاور دیگر مقامی تنظیموں کے زیر اہتمام نمائش چورنگی کراچی پر ایک احتجاجی اور تعزیتی پروگرام منعقد کیا گیا اس پراگرام میں تمام نمائندہ تنظیموں کے اراکین نے اظہار خیال کیا۔ پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کی سعادت مولانا اعجاز غربی نے حاصل کی ۔مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کے سید حید ر شاہ رضوی نے اپنی 21سالہ جدوجہد کا آغاز BSF کے پلیٹ فارم سے کیا بعد میں قوم پرست تنظیم BNFمیں شمولیت اختیا ر کی جہاں سے انھوں نے گلگت بلتستان کے مظلوم و محکوم قوم کی حقوق کے لیے آواز بلند کی جس کی پاداش میں ان پر 52 دفعہ FIR کاٹی گئی اور جیل کی صعوبتیں برداشت کرنا پڑیں اور اس تشدد کی وجہ سے اور صحیح علاج نہ ہونے پر مختلف قسم کے امراض میں مبتلا ہوئے اور ٹی بی کا غلط کورس کرایا گیا جس کی وجہ سے کینسر میں مبتلا ہوگیا اوراسی بیماری کی وجہ سے شہید ہوگئے اوریہ پروگرام اُن کی قومی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے BNSO, NSFاورBSFنے مشترکہ طورپر منعقد کرایاہے جس کامقصد مظللوموں کی آواز کو ظالموں کی آواز تک پہنچانا ہے ۔ اس پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے عبدالحمید ایڈوکیٹ نے کہاکہ طلبہ اپنے آپ کو حصول علم کے لیے وقف کرے تا کہ قلم کے طاقت کے ذریعے اپنے حقوق حاصل کرسکے۔BSFکے مرکزی صدرحسین شگری نے کہاکہ ریاستی جبرو دشدد کے ذریعے انسانوں کو تو ماراجاسکتاہے لیکن نظریے کو نہیں اب گلگت بلتستان کا ہر ایک بچہ حیدرشاہ بن کر قومی حقوق کے جدوجہد میں آگے بڑھے گا۔GBکیلئے شاہ صاحب کے بے انتہاخدمات ہیں بنیادی اورآئینی حقوق کیلئے سب سے پہلے حیدرشاہ نے آواز بلند کیا۔ کیڈٹ کالج سکردو، الگ کمشنری وہ نعرے تھے جو انہوں نے BSFکے پلیٹ فارم سے بلند کیا کھرمنگ وشگر ضلع اورکرگل سکردو روڈ کھولنے کامطالبہ شہید اپنے دل میں لئے ہم سے بچھڑ گئے ہم قوم کو یقین دلاتے ہیں کہ ان کامشن جاری رہے گا ۔پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے حیدر شاہ رضوی کے فرزند نے قوم سے اپیل کی کہ بابا کے مشن کو جاری رکھا جائے اور وہ خود بھی بابا کے مشن کے تکمیل کے لیے تن من دھن کی قربانی دینے کیلئے تیار ہے ۔اس کے بعدپر ست طالب علم رہنما آفاق بالا ورنے شہید کو سلام پیش کرتے ہوئے کہاکہ حیدرشاہ گلگت بلتستان کے پہلے لیڈر ہیں جنہوں نے گلگت بلتستان کے قوم کو ایک پلیٹ فارم پر منظم کیااورچلاس میں جاکر لوگوں کو قوم پرستی اوراپنے حقوق کی جنگ پڑنے پر متحد کیاجو آج تک چلاس نے لوگ نہیں بھولے۔قوم پرست تنظیموں نے آخر میں انہیں تنہا چھوڑ دیااوربیماری کے عالم میں اُن کی کوئی مدد نہیں کی جس کا افسوس شہید بار بار کرتے رہے پروگرام میں NSF کے جنرل سیکریٹری عنایت بیگ نے بھی خطاب کیا اور سامراج کے خلاف متحد ہو نے پر زور دیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری کامیابی شہید کے راستے پر چلنے سے ہی ملے گی ۔ آخر میں تنویر احمد سیکریٹری جنرل BSF نے بھی خطاب کیا اور شاہ صاحب کے نقش قدم پر چل کر اُن کے مشن کو مکمل کرنے کا عزم کا اظہار کیا اور دعا خیر سے پروگرام کا باقاعدہ پروگرام اختتام کیا ۔