گلگت بلتستان کو آزاد کشمیر طرز کا ریاسستی سیٹ اپ دینا ناگزیر ہو چکا ہے، منظور پروانہ
سکردو( پریس ریلیز) گلگت بلتستان کو معاہدہ کراچی کے ذریعے غلامی کی سولی پر چڑھایا گیا، معاہدہ کراچی گلگت بلتستان کے عوام کے خلاف اس وقت کے ناعاقبت اندیش کے کشمیری اور پاکستانی قیادت کی سازش تھی اور اس معاہدے کی آڑ میں گلگت بلتستان کے عوام کو آٹھ دہائیوں سے بنیادی انسانی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار گلگت بلتستان یونائیٹڈ موؤمنٹ کے چئیرمین منظور پروانہ نے معاہدہ کراچی اور نوجوانوں کی ذمہ داری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
انہوں نے کہا حکومت پاکستان کے نمائندے اور اس وقت کی کشمیری قیادت نے گلگت بلتستان کے عوام کو اندھیرے میں رکھتے ہوئے معاہدہ کراچی کے ذریعے گلگت بلتستان کا انتطامی کنٹرول 28 اپریل 1949ء کو حکومت پاکستان کے حوالے کیا اور گلگت میں قائم ریاستی سیٹ کو ختم کر کے یہاں کے عوام کی انقلابی جد ع جہد پر پانی پھیر دیا، معاہدہ کراچی کے ذریعے گلگت بلتستان کو متنازعہ کشمیر کے اینجنڈے میں شامل کیا گیا۔
منظور پروانہ نے کہا کہ گلگت بلتستان کے بنیادی حقوق کی بحالی کے لئے فیصلہ کن جد و جہد کی ضرورت ہے ، گلگت بلتستان کے نوجوانوں کو گلگت بلتستان کی قومی سوال کے قومی حل کے لئے میدان عمل میں آنا ہوگا، گلگت بلتستان کو آزاد کشمیر طرز کی ریاستی سیٹ اپ کا دیا جانا ناگزیر ہو چکا ہے ۔ گلگت بلتستان الگ قومی و جغرافیائی اہمیت کا حامل ریاست ہے ، اسے کسی بھی ریاست کا صوبہ نہیں بنایا جا سکتا ۔