صحت

ہنزہ نگر میں انسدادِ خسرہ مہم کے سلسلے میں سیمینار،مہلک بیماری سے بچاو کے لئے ہمہ جہت کوششوں کی ضرورت پر زور دیا گیا

DHO

ہنزہ۔نگر (پامیر ٹائمز رپورٹ)خسرے کے مرض سے بچاؤ کے عنوان پر ایک روزہ سیمنار علی آباد کے ایک نجی ہوٹل میں منعقد ہواجس کا اہتمام محکمہ صحت ہنزہ نگر نے کیا تھا سیمنار میں خسرے سے بچاؤ اور تدارک سے متعلق ہنزہ نگر کے ممتاز ڈاکٹروں نے اپنے اپنے تجربات کی روشنی میں اظہار خیال کیا ۔

اس موقعے پر محکمہ تعلیم کے سربراہان کو بھی مدعو کیاگیا تھا اور ساتھ نجی و سرکاری درسگاہوں کے برنسپلز نے بھی خصوصی طور پر شرکت کی محکمہ صحت کے حکام نے بچوں کو خسرہ کی ویکسین کو علاقے کے کونے کونے تک مفت مہیا کرنے اور تمام بچوں تک رسائی کو ممکن بنانے کا اصولی فیصلہ کیا اور اس مہم کو کامیاب بنانے کیلئے ہر مکتب فکر کے لوگوں کی شرف تعاون کو بھی اہم قرار دیا گیا۔

تقریب سے ڈی ایچ او ڈاکٹر شہنشاہ ،ڈاکٹر خواجہ خان اور ڈاکٹر بیگ نے خصوصی طور پر خطاب کرتے ہوئے کہا 18مئی سے 30مئی تک یہ مہم جاری رہے گا اس دوران پیدائش سے چھ ماہ تک کے بچوں کو پولیو کے قطرے پلائیں جائینگے اور چھ ماہ سے دس سال تک کے بچوں کو خسرے کے ٹیکے لگائے اور قطرے پلائے جائینگے ۔

اس موقعے پر محکمہ صحت کے زمہ داروں کا مزید کہناتھا کہ اس مہم کو کامیاب بنانے کیلئے محکمے کی جانب سے جامع منصوبہ تیا ر کیا گیا ہے ہنزہ نگر میں کل بچوں کی تعداد 43890ہیں اور ان تک رسائی کیلئے 17فکس سنٹرز ،43آوٹ ریچ سنٹرز،86سوشل موبلائزرز،15یونین کونسل انچارج اور 9فوکل پرنسنز کو مقرر کیا گیا ہے یاد رہے کہ ایک بھی بچہ خسرے کی ٹیکہ یا قطرہ سے محروم نہ رہے ورنہ یہ وائرس کسی ایک ویکسین سے محروم بچے سے دوبارہ پھیل سکتا ہے اور پوری مہم کو ناکام بنا سکتا ہے ۔محکمہ صحت 2014 کے رپورٹ کے مطابق پاکستان میں کل 2298خسرے کی کیسز رجسٹرڈ ہوئے جن میں سے 1410تصدیق ہوئے جبکہ گلگت بلتستان میں 54کیسز رجسٹرڈ ہوئے ان میں سے 18کیسز تصدیق ہوئے اللہ کا شکر ہے کہ کوئی اموات واقع نہیں ہوئی۔

اس موقعے پر محکمہ تعلیم کے حکام نے اس سیمنا ر کے دوران یقین دھانی کروائی کہ اس بیماری کا روک تھام نہایت اہمیت کا حامل ہے اور ہر ممکن تعاون کرکے اس مہم کو کامیاب بنانے میں محکمہ تعلیم بھر پور مددفراہم کریگی کیونکہ بچے ہمارے مستقبل ہیں اور انکی حفاظت ہم سب کی زمہ داری ہے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button