چترال: چار روزہ کیلاش تہوار چیلم جوشٹ اختتام پذیر
چترال (بشیر حسین آزاد) کیلاش تہوار چیلم جوشٹ چار دن تک جاری رہنے کے بعد ہفتہ کے دن وادی بمبوریت میں اختتام پذیر ہوگیا ۔ تہوار کیلاش وادی رمبور میں بھی جاری رہا جس میں ملکی اور غیر ملکی سیاحوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ اس بارموسم بہار کی اس تہوار میں سیاحوں کی تعداد بہت ذیادہ رہا اور وادی کے ہوٹلوں میں گنجائش سے ذیادہ مہمان ٹھہرے ہوئے تھے۔ کسی ممکنہ تخریب کاری کو روکنے کے لئے بھار ی تعداد میں سیکیورٹی فورسز وادی کے چپے چپے میں مقرر کئے گئے تھے جبکہ غیر ملکی سیاحوں کے ساتھ خصوصی حفاظتی دستے موجود تھے۔
اس دفعہ کسی صوبائی یا وفاقی وزیر نے اس تہوار کے موقع پر وادی کا دورہ نہیں کیا۔اس تہوار کا نقطہ عروج بمبوریت میں چارسو کے مقام پر ناچ گانے کے مخصوص مقام پر خصوصی پروگرام تھا جو کہ دوپہر سے شام تک جاری رہا جس میں کیلاش لڑکے اور لڑکیاں اوربچوں سے لے کر بوڑھے تک ٹولیوں کی شکل میں ناچ گانے میں مصروف رہیں۔ سبز ٹہنیوں کو ہاتھوں میں ہلا ہلاکر موسم بہار کی آمد کا اعلان کررہے تھے۔ اس موقع پر کئی نوجوان لڑکے اور لڑکیاں منگنی کا اعلان بھی کرتے ہیں اور اس سال ایک اطلاع کے مطابق ایسے جوڑوں کی تعداد 2تک بتا یا جاتا ہے۔
اس ثقافتی اور مذہبی تہوار کے انعقاد کے بعد کیلاش لوگ اپنی بھیڑ بکریاں گرمائی چراگاہوں پر لے جاتے ہیں۔ جبکہ خزاں کے موسم میں منعقد ہونے والے اوچال تہوار کے موقع پر پہاڑوں پر دودھ کی بنی اشیاء اور مال مویشیوں کی بحفاظت واپسی پر اپنی دیوتا پر نذریں چڑہاتے ہیں۔