گلگت بلتستان

سانحہ ڈسکہ کے خلاف گلگت میں وکلاء نے عدالتی امور کا بائیکاٹ اوراحتجاج کیا

daska 11

گلگت ( فرمان کریم) سانحہ ڈسکہ کے خلاف ملک بھر کی طرح گلگت میں بھی وکلاء برادری نے احتجاج کیا اور عدالتی امور کا بائیکاٹ کیا۔ وکلاء نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اُٹھا رکھے تھے۔ حکومت پنجاب، وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور پنجاب پولیس کے خلاف شدید نعرہ بازی کی۔

سانحہ کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی جو ہائیکورٹ بار ایسوی ایشن سے برآمد ہوکر انسداد دہشت گردی کورٹ کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ہائیکورٹ بار ایسوی ایشن کے صدر ملک کفایت الرحمن ایڈووکیٹ نےسانحہ ڈسکہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاون کے ملزمان گرفتار نہیں ہونے کی وجہ سے ڈسکہ کا سانحہ رونما ہوا ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے پنجاب پولیس میں گلو بٹ پال رکھے ہیں۔ سانحہ ڈسکہ کا ذمہ دار وزیر اعلیٰ پنجاب ہے۔

اُنہوں نے مذید کہا کہ پولیس کی طرف سے وکلاء پر فائرنگ کھلی دہشت گردی ہے۔ جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن گلگت پنجاب حکومت سے ملزمان کی گرفتاری اور سزا کا مطالبہ کرتی ہے۔

Daska

احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے احسان علی ایڈووکیٹ نے کہا کہ سانحہ ڈسکہ میں وزیر اعلیٰ پنجاب ملوث ہے۔ ان کے خلاف کاروائی کی جائے ۔ اُنہوں نے کہا پنجاب پولیس کی طرح گلگت بلتستان پولیس میں بھی گلو بٹ بیٹھے ہوئے ہیں۔ پولیس وکلاء کے خلاف کاروائی ترک کر دیں بصورت دیگر وکلاء ان گلو بٹون کے خلاف بھر پور جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ احسان علی ایڈووکیٹ نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ماڈل ٹاون کی طرح ڈسکہ واقعے میں بھی حکومت پنجاب اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف ملوث ہےاور مطالبہ کرتے ہیں کہ سانحہ ڈسکہ میں وزیر اعلیٰ کے خلاف کاروائی کی جائے۔ اور وکلاء کو انصاف فراہم کیا جائے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button