اعلان گمشدہ : چترال ٹاون میں صارفین بجلی نے بجلی کے ساتھ ساتھ منتخب عوامی نمائندوں کو بھی گمشدہ قرار دیا
چترال(بشیر حسین آزاد)چترال ٹاون کو تاریکیوں میں ڈبونے والے چھپ نہیں سکتے ٹاون کے عوام بجلی پر سیاست کرنے والوں کو بے نقاب کرینگے۔چترال ٹاون کے سیاسی ،سماجی اور کاروباری حلقوں نے اس بات پر حیرت اور افسوس کا اظہار کیا ہے کہ ایم این اے شہزادہ افتخار الدین کی طرف سے لوڈشیڈنگ اور کم وولٹیج کا مسئلہ حل کرنے کے مضحکہ خیز دعویٰ کے باوجود روزانہ 18گھنٹے کی لوڈشیڈنگ بھی جاری ہے اور وولٹیج بھی30وولٹ سے کم رہ گئی ہے۔
چترال بازار اور ٹاون کے صارفین بجلی نے ایک اشتہار جاری کیا ہے۔جس میں بجلی کے ساتھ ساتھ منتخب عوامی نمائندوں کو بھی گمشدہ قرار دیا گیا ہے۔اشتہار اور پوسٹر بازاروں میں لگ چکا ہےجس میں اعلان گمشدہ کے زیر عنوان کہا گیا ہے کہ رمضان المبارک کے آتے ہی بجلی بھی غائب ہوگئی ہے۔اراکین اسمبلی بھی غائب ہوگئے ہیں۔30مئی کو عوام سے ووٹ لینے والے ناظمین اور کونسلرز بھی منتظر سے ہٹ کر اپنی اپنی کرسی کے پیچھے دوڑ رہے ہیں۔
چترال بازار اور ٹاون کو تاریکی سے نکالنے کی فکر کسی کو نہیں ہے۔اعلان گمشدہ کے اشتہار میں کہا گیا ہے کہ بجلی ،ممبران اسمبلی اور منتخب ناظمین جہاں کہیں مل جائیں اُن کے گلے میں موم بتی کا ہار ڈالا جائے۔۔تاکہ چترال بازار اور عوام کا غصہ ٹھنڈا ہوجائے۔ ٹاون اور چترال بازار کے سیاسی اور سماجی حلقوں نے ایم این اے شہزادہ افتخار الدین سے سوال کیا ہے کہ ایک ہفتہ پہلے انہوں نے جس بجلی اور ہائی وولٹیج کا جھوٹا دعویٰ کیا تھا۔وہ بجلی کدھر ہے۔وولٹیج کہا ہے؟ سماجی اور سیاسی کارکنوں نے پوچھا ہے کہ2015میں گرم چشمہ،تورکہو،موڑکہو اور مستوج کے گاؤں گاؤں میں بجلی وافر مقدار میں دستیاب ہے۔چترال ٹاون کو جدید دور کی اس نعمت سے کیوں محروم رکھا جارہا ہے؟۔
عوامی حلقوں نے دھمکی دی ہے کہ اگر بجلی بحال نہیں کی گئی تو چترال کے عوام واپڈا ،پیسکو(PESCO) اور عوامی نمائیندوں کے خلاف تاجر یونین اور وکلاء کے احتجاج میں شامل ہوجائینگے۔کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی زمہ داری واپڈا اور پیسکو حکام کے ساتھ ساتھ عوامی نمائندوں پر بھی عائد ہوگی۔