مسلم لیگ(ن) کے گلو بٹوں کا سرعام ہوٹل پر حملہ ایک کھلی دہشت گردی ہے، پولیس ایف آئی آر درج نہیں کر رہا ۔ پیپلز پارٹی کے رہنما وں کا پریس کانفرنس سے خطاب
گلگت( فرمان کریم) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما وسابق ڈپٹی سپیکر قانون سازاسمبلی گلگت بلتستان جمیل احمد ، امجدحسین ایڈووکیٹ، ظفراقبال ، جاوید حسین اور دیگر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ(ن) گلگت میں حالات خراب کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس کی زندہ مشال مسلم لیگ(ن) کے غنڈوں کی طرف سے شاہین ہوٹل پر حملہ ہے۔ یہ حملہ حافظ حفیظ الرحمن کے ایما پر کیا گیا ہے۔ مسلم لیگ(ن) کے گلو بٹوں کا سرعام ہوٹل پر حملہ ایک کھلی دہشت گردی ہے۔
بدھ کے روز پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماوں نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن اقتدار کے نشے میں اتنا مست ہو چکا ہے کہ وہ اپنے کرایے کے غنڈوں کے ذریعے لوگوں کو ڈرا دھمکا رہا ہے۔ اس دہشت گردی کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ اُنہوں نے کہا یہ ایک معمولی واقعہ تھا، شام کو چھوٹے بچوں کی لڑائی ہوئی تھی جسے حل کیا گیا تھا لیکن صبح سحری کے ٹائم مسلم لیگ (ن) کے غنڈوں نے میرے ہوٹل پر حملہ کر کے مسافروں کو یرغمال بنانے کی کوشش کی ۔اُنہوں نے مزید کہا کہ ایف آئی آر کے لئے درخواست دینے کے باوجود پولیس ایف آئی آر درج نہیں کر رہا ہے۔ ضلعی انتظامیہ بھی مسلم لیگ(ن) کے ساتھ دے رہی ہے۔ ضلعی انتظامیہ ایف آئی آر درج کرنے کی بجائے ہمارے اوپر دباو ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ہماری طرف سے ایف آئی آر میں باقاعدہ نام نشاندھی کرنے کے باوجود پولیس ہمارے خلاف کاروائی کررہا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ ایف آئی آر وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن کے خلاف کاٹی جائے ۔ اگر ضلعی انتظامیہ نے وزیر اعلیٰ کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں کی تو ہم بھی قانون سے تعاون نہیں کرینگےاور وزیر اعلیٰ کے خلاف ایف آئی آر درج کر کے دم لیں گے۔