چترال

چترال میں تحریک انصاف لاوارث ہوچکی ہے۔پی ٹی آئی ورکرز


PTI PCچترال ( بشیر حسین آزاد ) پاکستان تحریک انصاف کے ورکرز نے چترال میں بجلی لوڈ شیڈنگ کے فور ی خاتمے ،چترال بائی پاس روڈ کی جلداز جلد تکمیل، ویلج سیکریٹریز کے این ٹی ایس ٹیسٹ کیلئے چترال میں سنٹر کے قیام اور ڈپٹی کمشنر چترال و ڈی او ایجوکیشن فیمل کے خلاف کرپشن اور ملازمتوں میں بے قاعدگیوں کا صوبائی حکومت سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ اور خبردار کیا ہے کہ پانچ دنوں کے اندر مناسب کاروائی نہ کرنے کی صورت میں راست اقدام اٹھایا جائے گا ۔

چترال پریس کلب میں جمعہ کے روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے ورکرز صدر انصاف سٹو ڈنٹس فیڈریشن نذیر احمد ، جنرل سیکرٹری اسرارالدین ، سابق صدر یوسی ون وجنرل کونسلر پیر کرم الہی قادری ، سجاد احمد سابق صدر دنین ، الطاف گوہر ایڈوکیٹ اور احسان اللہ سابق صدر بروز یوسی نے کہا کہ چترال کے لوگوں کو بجلی کی ناروا لوڈ شیڈنگ کا سامنا ہےحالانکہ یہاں موجود ڈیزل جنریٹرز چلا کر مسئلہ حل کیا جا سکتا ہے ۔ لیکن جمہوریت کی دعویدار حکومت اس طرف کوئی PC PTIتوجہ نہیں دیتی ۔ انہوں نے کہا کہ عبدالولی خان بائی پاس روڈ گذشتہ پانچ سالوں سے تکمیل نہیں کی جارہی اور بڑے پیمانے پر اس پراجیکٹ میں متعلقہ ادارہ سی اینڈ ڈبلیو اور ٹھیکہ دار خرد برد کے مرتکب ہیں

انہوں نے ڈپٹی کمشنر پر بارڈر پولیس بھرتیوں میں 89افراد کو غیر قانونی طور پر بھرتی کرنے اور بڑے پیمانے پر رشوت لینے کا الزام لگایا ۔ اور فوری طورپر ان بھرتیوں کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ۔ اسی طر ح ڈی او ایجوکیشن فیمل چترال کو انتہائی کرپٹ قرار دے کر انکوائری کرنے اور تادیبی کاروائی کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مذکورہ آفیسران صوبائی حکومت کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں لہذا ان کا تبادلہ کرکے شفاف تحقیقات کیا جائے ۔ انہوں نے چترال کی ویلج سیکریٹریوں کے این ٹی ایس ٹیسٹ کو چترال کی بجائے پشاور میں کرانے کے عمل کو ظالمانہ اقدام قرار دیا اور کہا کہ اس کیلئے چترال ہی میں سنٹر قائم کیا جائے ۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ تحریک انصاف چترال میں لاوارث ہو چکی ہے اور ابھی تک چترال میں انصاف کی حکومت نظر نہیں آرہی ۔ تاہم انہوں نے کہا کہ چترال میں تحریک انصاف کی دو گروپوں میں تقسیم ہونے میں کوئی صداقت نہیں ۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button