چترال

تمام مذاہب کے لوگوں کے خون کا رنگ لال ہے، اس لئے میں مذہب میں تفریق کا قائل نہیں ہوں۔اسفند یاربھنڈارا

چترال ( نذیرحسین شاہ نذیر)پاکستان مسلم لیگ( ن) کے اقلیتی رکن قومی اسمبلی اسفند یار بھنڈارا نے کہا ہے ۔ کہ حالیہ سیلاب نے کالاش ویلیز کا حلیہ بگاڑ کر رکھ دیا ہے ۔ متاثرہ خاندان بھر پور حکومتی امداد کے بے غیر دوبارہ بحال نہیں ہو سکتے ۔ اور میں بحیثیت ایم این اے ان ویلیز کے کالاش اور مسلم دونوں کمیونٹیز کو امداد دلوانے کی بھر پور کوشش کروں گا ۔ تاہم حکومت سے کوئی اچھے توقعات نہیں ہیں ۔ کیونکہ مرکزی و صوبائی حکومت کے درمیان تعلقات اچھے نہیں ہیں ۔ اور اپوزیشن بھی حکومت کو کام کرنے نہیں دیتی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے چترال کے اپنے تین روزہ دورے کے موقع پر کالاش ویلی بمبوریت میں ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر اُن کے سیکرٹری انیل اجمل اور کالاش قبیلے کے عمائدین سیف اللہ جان ، بہرام شاہ ،فیضی اور نومنتخب ویلج کونسل کے عہدہ داران موجود تھے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ تمام مذاہب کے لوگوں کے خون کا رنگ لال ہے ۔اس لئے میں مذہب میں تفریق کا قائل نہیں ہوں ۔اور بلاامتیاز خدمت پر یقین رکھتا ہوں ۔ وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے ٹکٹ فراہم کرکے خدمت کا موقع دیا ۔اس لئے میں اُن کا شکر گزار ہوں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ بہت کوشش سے جو فنڈ انہیں ملے ہیں ۔ وہ سب کے سب کالاش ویلیز میں خرچ کئے جائیں گے ۔ تاہم کالاش ویلیز میں جو تباہی آئی ہے ۔ وہ ایم این اے فنڈ سے بحال ہونا ممکن نہیں ۔ اس لئے میری حکومت اور اپوزیشن دونوں سے اپیل ہے۔ کہ اس علاقے کو بچانے اور متاثرہ لوگوں کی دوبارہ بحالی کیلئے وافر مقدار میں فنڈ کی فراہم میں بخل نہ کریں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ کالاش قوم اس دھرتی کا اثاثہ ہیں ۔ اور میری کوشش ہے ۔ کہ میں اسمبلی میں ایک بل پیش کرکے اس قبیلے کو ( ان ڈنجرڈ )معدومیت کے خطرے سے دوچار قرار دے کر اقوام متحدہ کے ادارے سے فنڈ حاصل کرکے ان کی بہتری کیلئے کام کروں ۔ لیکن یہ راستہ کافی مشکل ہے ۔ تاہم میں نا امیدنہیں ہوں ۔ اسفن یار بھنڈارا نے کالاش لوگوں کو یقین دلایا ۔ کہ وہ اپنے حصے کے ترقیاتی فنڈ کا سب سے زیادہ حصہ کالاش ویلز پر خرچ کریں گے ۔ انہوں نے کالاش ویلی بمبوریت میں گرلز ہائیر سکینڈری سکول کے قیام اور چترال شہر میں طالبات کیلئے ہاسٹل قائم کرنے کی یقین دھانی کی ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ وہ لولی پاپ کی سیاست سے نفرت کرتے ہیں ۔ اور جو کچھ اُن سے ہو سکا ۔ وہ کرکے گزریں گے ۔ انہوں نے یقین دلایا ۔ کہ وہ اپنے انجہانی والد ایم پی بھنڈارا کے نقش قدم پر چلتے ہوئے حکومت میں ہوں یا نہ ہوں کالاش قبیلے کی خدمت کریں گے ۔ اور چترال ے تعلق رکھنے والے کالاش اور مسلم برادری کیلئے اُن کے دروازے ہمیشہ کھلے رہیں گے ۔ اس موقع پر ایم این اے بھنڈارا کی طرف سے لائے گئے مشروبات ، سلائی مشینیں تقسیم کی گئیں ۔ جبکہ تمام کالاش خواتین کیلئے کپڑوں کی فراہمی کا اعلان کیا ۔ قبل ازین ایم این اے اسفن یار بھنڈارا جب ویلی پہنچے ۔ تو سینکڑوں مردو خواتین نے اُن کا شاندار استقبال کیا ۔ اُنہیں ہار اور روایتی لباس ( چپان ) پہنائے ۔ اور کلچرل شو پیش کرکے انہیں خوش آمدید کہا ۔ اس تقریب میں مقامی رہنماؤں ،انت بیگ ، فیضی ،مرینہ ،سیف اللہ ،بہرام شاہ ،شاہ حسین ، تاج ،اور ویلج چیرمین نے خطاب کیا ۔ اور تینوں وادیوں کے مسائل سے اقلیتی رکن قومی اسمبلی کو آگاہ کیا ۔ انہوں نے اُن کے والد گرامی ایم پی بھنڈارا کی کالاش قبیلے اور وادی کے مسلمانوں کیلئے کئے گئے خدمات پر تفصیل سے روشنی ڈالی ۔ اور اُنہیں شاندار الفاط میں خراج عقیدت پیش کیا ۔ اور اسفن یار بھنڈارا سے بھی اپنے والد کے نقش قدم پر چل کر پسماندہ کالاش قبیلے کی خدمت کرنے کے توقع کا اظہار کیا ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

یہ بھی پڑھیں
Close
Back to top button