اخبارات میں زبردست خبر آگئی ہے خبر میں بتا یا گیا ہے کہ لاہور میں ہاتھ صاف کر نے کادن منا یا گیا۔ صوبائی وزیر ملک تنویر اسلم اس موقع پر مہمان خصوصی تھے اس دن کا اہتمام ایک این جی اونے یونیسف کے تعاؤن سے کیا تھا خبر میں یہ نہیں بتا یا گیا کہ یہ کس چیز پر ہاتھ صاف کر نے کا عالمی دن تھا ؟ ہاتھ قومی دولت پر بھی صاف کیا جاتاہے ،پرائے مال پر بھی صاف کیا جاتاہے، ووٹروں کی امانت پر بھی ہاتھ صاف کیا جاتاہے، وطن عزیز پاکستان میں ہر چیز ہاتھ صاف کر نے والے موجود ہیں اور ہاتھ صاف کر نے کے انتظار میں بیٹھے ہیں۔ عالمی دنوں کا معاملہ بھی روز بروز گھمبیر ہوتا جارہا ہے سال کے 365 دن ہیں پانی کا دن ،مٹی کا دن ،بجلی کادن ، سگریٹ نوشی کادن، والدین کا دن ، بچوں کا دن ، بچوں کو چھاتی سے دودھ پلانے کا دن ،خواتین کادن ،پہاڑوں کا دن، الغر ض 365 کے 365 دن ہوچکے ہیں۔ اب کوئی نیا موضوع ہاتھ آگیا تو اس کے لئے آدھا دن رکھا جائے گا ۔پھر خبر یوں بنے گی ’’ آج پوری دنیا کی طرح پاکستان میں بھی ’’کمیشن خوری ‘‘ کا آدھا دن منایا جارہا ہے‘‘ اس سے پہلے کہ 365 دن پورے ہوجائیں اور ہم آدھے دن پر آجائیں ہاتھ صاف کر نے کا پورا دن منا کر زندہ دلان لاہور نے وطن عزیزپاکستان کی لاج رکھ لی این جی او ز کے کلچر میںیہ دن ’’ ہینڈواشنگ ڈے ‘‘ کہلاتا ہے اور اس کو ہیلتھ ہا ئیجین کے حوالے سے اہمیت دی جاتی ہے پراجیکٹوں میں اس دن کی تقریبات کے لئے بجٹ رکھا جاتاہے ۔پروگرام میں شرکت کر نے والے لوگوں کی حاضری لی جاتی ہے اُن کے شناختی کارڈ نمبر لکھوائے جاتے ہیں انکی تصویروں کو محفوظ رکھا جاتاہے تاکہ فائل کا پیٹ بھرے اور بوقت آڈٹ اُن کے کام آئے اس دن کولاہور میں منانے کے پیچھے کئی عوامل کا ر فرماہونگے جن پر سے پردہ اُٹھا نا چندان ضروری نہیں ۔ویسے ہاتھ صاف کر نے کاعلمی دن پاکستا ن کے کسی بھی شہر میں منا یاجاسکتا ہے اس کا دارمدار بس اتنی سی بات پر ہوتا ہے کہ آپ کس چیز پر ہاتھ صاف کر ناچاہتے ہیں اگر آپ قومی دولت پر ہاتھ صاف کرناچاہتے ہیں تو ہاتھ صاف کر نے کا دن کراچی جا کر منائیں لندن یا دوبئی میں منائیں سوئٹزلینڈمیں منائیں آپ کو وہاں دن منانے کا مزہ آئیگا قومی دولت پر ہاتھ صاف کر نے والے سب لوگ ان جگہوں پر جاکر ہاتھ صاف کرنے کادن مناتے ہیں اور ثوب کماتے ہیں۔ اگر آپ پرائے مال پر ہاتھ صاف کرنے کے دلدادہ ہیں تو خیبر پختونخوا کا رخ کریں اس صوبے میںآپ کو پرائے مال پر ہاتھ صاف کرنے کا نادر موقع ملے گا ایسا ساز گار ماحول کسی اور صوبے میں ہاتھ نہیں آئے گا اس صوبے میں قاعدہ قانون پر بھی ہاتھ صاف کیا جاتاہے حیا اور عزت پر بھی ہاتھ صاف کیا جاتاہے یہاں تک کہ جیلوں میں قید کمسن بچے بھی سفاک درندوں سے محفوظ نہیں ہیں اگر کسی کو ان دوصوبوں میں کسی چیز پر ہاتھ صاف کر نے کا موقع نہ ملے تو وہ بلوچستان کا رخ کرے وہاں بھی ہاتھ صاف کر نے کے نادر مواقع دستیاب ہیں یار لوگ پاکستان کے اس بڑے صوبے میں پاکستانیت پر ہاتھ صاف کرتے ہیں بہت سے لوگوں کو اس پر حیرت ہوگی کہ ہاتھ صاف کر نے کا دن اسلام اباد میں کیوں نہیں منایا جاتا حالانکہ پاکستان پر ہاتھ صاف کرنے والوں کی غالب اکثریت اسلام آباد میں ٹھکانے رکھتی ہے اب تو خیر سے خبر یں آرہی ہیں کہ واپڈا کا دفتر بھی اسلام اباد منتقل ہورہا ہے ایک صاحب نے ’’ ہینڈواشنگ ڈے‘‘ کااردو ترجمہ کر تے ہوئے فرمایا یہ ہاتھ صاف کرنے کا نہیں بلکہ حقیقت میں ہاتھ دھونے کا عالمی دن ہے ہم نے عرض کیا یہی وجہ ہے کہ عالمی دن منانے والے ہاتھ دھو کر ہمارے پیچھے پڑے ہوتے ہیں اورہمارے لیڈر ہاتھ دھوکر قومی خزانے کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں اگر جان کی امان پاؤں تو یہ بھی عرض کرنے کی بات ہے کہ ہمارے سیاستدان ہاتھ دھو کر عوام کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں اور عوام ہاتھ دھوکر ملکی وسائل کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں کوئی بھی شخص ملکی وسائل کو اپنا مال نہیں سمجھتا پر ایا مال قرار دے کر ’’ مال مُفت دلِ بے رحم ‘‘ کے مقولے پر عمل کر رہا ہے۔ این جی اوز کی خدمت میں گذارش ہے کہ پاکستانیوں کو مزید بے وقوف نہ بنائیں ’’ ہاتھ صاف کرنا ‘‘ کوئی ہم سے سیکھے اور ہاتھ دھو کر پیچھے پڑنے کی تربیت کے لئے کوئی ہم سے رجوع کر ے ہم گھر پھونک کر تماشا دیکھنے والے لوگ ہیں ہم نے اپنے گھر ، اپنے ملک اور اپنی قوم کے قیمتی اثاثوں پر ہاتھ صاف کرنے کا ریکارڈقائم کیا ہے پہلے کوئی یہ ریکارڈ توڑے پھر ہمیں ہاتھ صاف کر نا سکھا ئے ۔