گلگت بلتستان

ضلع شگر بن تو گیا، لیکن بالائی علاقوں کے مکین اب بھی سہولیات سے محروم ہیں

شگر (نامہ نگار) شگر ضلع بننے کا ثمرات شگر کے بالائی علاقوں کے عوام کو ملنے سے قاصر رہ گئے۔ جبکہ شگر انتظامیہ برائے نام رہ گئی عوامی مسائل حل کرنے میں ناکام ،داسو ،برالدو اور دیگر بالائی علاقوں کے عوام گونا گوں مسائل کا شکار ،علاقے میں گندم آٹا اور صحت کے مسائل نے عوام کی زندگی اجیرن کر رکھی ہے ۔برالدو اور باشے کے عمائدین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب سے شگر ضلع بنا ہے عوامی مشکلات میں کوئی کمی نہیں آئی ہے ۔برالدو اور باشے کی سڑکیں ہر طرف موت کے کنواں کا منظر پیش کررہی ہیں ۔مسافر جان ہتھیلی پر رکھ کر سفر کرنے پر مجبور ہیں ۔برالدو باشے،داسو ،تسر کے معلق پُلوں کی حالت انتہائی ناگفتہ ہے ۔پُلوں کی خستہ حالی کی وجہ سے مسافروں اور مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔بالائی علاقوں میں بجلی کا نظام بہتر نہیں ہے ۔داسو یونین میں دو ماہ کے بعد بجلی کا نظام بحال کیا گیا تھا لیکن اب بجلی کی آنکھ مچولی جاری ہیں ۔علاقے کے عوام بجلی کی نعمت سے مسلسل محروم ہیں ۔علاقے میں گندم اور آٹے کی حصول کے لئے لڑائی جھگڑوں کی نوبت معمول بن چکی ہیں ۔انتظامیہ اور متعلقہ ادارے اپنے زریعے سے حل ہونے والے مسائل سے سے بالکل لاعلم ہیں ۔عمائدین نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں تدریسی نظام انتہائی خراب ہے ۔اساتذہ اپنی من مانی سے سکول کا نظام چلا رہے ہیں لیکن محکمہ تعلیم کے اعلیٰ حکام حالات سے بے خبر ہیں ۔ہسپتالوں اور سول ڈسپنسریوں میں جنگل کا نظام رائج ہے ۔برالدو اور باشے کے متعدد سول ڈسپنسریوں میں پریسٹامول کی ایک گولی بھی میسر نہیں ہے اور مریض ایک گولی پیراسٹامول کے لئے سکردو شہر کا رخ کرنے پر مجبور ہیں۔ بالائی علاقوں میں برف باری کا موسم قریب ہے لیکن ان کے لئے گندم اور آٹے کی شدید قلت ہے ۔ عمائدین نے مزید کہا کہ ضلعی انتظامیہ کی ذمہ دار ی بنتی ہے کہ وہ عوامی مسائل کو حل کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات اُٹھائیں ۔اور اپنے ماتحت اداروں کے اعلیٰ حکام کو عوامی مسائل کی نشاندہی کریں ۔عمائدین برالدو اور باشے ،تسر یونین اور داسو یونین نے مزید کہا کہ ضلعی انتظامیہ شگر محکمہ برقیات ،محکمہ سول سپلائی ،محکمہ تعلیم ،محکمہ صحت اور محکمہ تعمیرات عامہ کو عوامی مسائل ان کے دہلیز پر حل کرنے کی ہدایت جاری کریں ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button