چترال

چترال، تحصیل دروش کا اوسیک نامی گاؤں اسی فی صد زلزلے سے متاثر، متاثرین امداد سے محرم

چترال(گل حماد فاروقی) چترال کے پہلے تاریحی قصبے دروش حالیہ زلزلہ سے بری طرح متاثر ہوا جہاں سینکڑوں گھروں کی مسمار ہونے کے ساتھ ساتھ گیارہ قیمتی جانیں بھی ضائع ہوئی۔ سب سے زیادہ متاثر ہ علاقوں میں اوسیک، شاہ نگار اور وارڈب شامل ہیں۔
رکن صوبائی اسمبلی سلیم خان نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرکے متاثرین کو یقین دہانی کرائی کہ ان کے ساتھ بہت جلد مدد کی جائے گی۔ تاہم درجن بھر لوگوں نے ہمارے ٹیم کے سامنے شکایات کے انبھار لگائے۔ متاثرین کا کہنا ہے کہ زلزلہ کی وجہ سے ان کے گھر بار سب کچھ تبا ہ ہوا مگر ابھی تک ان کے ساتھ کوئی امداد نہیں ہوا۔ بعض لوگوں نے یہ بھی شکایت کی کہ اکثر متاثرین کے پاس حکومت کا کوئی نمائندہ نہیں پہنچا ہے۔
اوسیک گاؤں میں کئی بیواؤں نے کہا کہ ان کا گھر اور سامان سب کچھ ملبے تلے دب کر حتم ہوا ان کے پاس کچھ بھی نہیں بچا اب بارش کا سلسلہ جاری ہے وہ اپنے تباہ شدہ مکانوں کو کیسے دوبارہ تعمیر کرے۔
علاقے کے طلباء تنظیم کے ایک سیاسی رہنماء رفیق نے کہا کہ زلزلہ میں جب زحمیوں کو دروش ہسپتال لایا گیا تو ہسپتال میں کوئی نہیں تھا ان کے پاس صرف ایک ایمبولنس ہے اور مشنری کی کمی کے ساتھ ساتھ عملہ بھی بہت کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہسپتال چترال کا پہلا ہسپتال ہے جو برٹش انڈیا کے دور میں 1929 کو بنا تھا مگر اس کی حالت ابھی تک جوں کا توں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس ہسپتال میں سپیشلسٹ ڈاکٹروں کی انتہائی کمی ہے بلکہ کوئی اسپیشلسٹ ڈاکٹر نہیں ہے۔
زلزلہ کے متاثرین نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ ان کے ساتھ فوری طور پر مالی امداد کی جائے تاکہ وہ برف باری سے پہلے پہلے اپنے تباہ شدہ مکانات کو دوبارہ تعمیر کرسکے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button