سیاست

قانون بن گیا، وزیر اعلی گلگت بلتستان، سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کی تنخواہوں اور مراعات میں 300 فیصد اضافہ، دیگر ممبران بھی پیچھے نہیں ہیں

گلگت ( نامہ نگار) قا نون سا ز اسمبلی گلگت بلتستان کے ممبران نے آج اپنی تنخواہوں، مراعات اور سہولیات کی ترمیمی بل کو متفقہ طور پر منظور کر لیا۔ پارلیمانی سیکریٹری اورنگزیب ایڈوکیٹ نے بل پیش کیا توممبرانِ اسمبلی نے زبردست تائید کے ساتھ اسے منظور کروادیا۔ کسی ایک ممبر نے بھی مخالفت نہیں کی۔

نئے قانون کے اطلاق کے بعد وزیر اعلی گلگت بلتستان کی بنیادی تنخواہ میں 300 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوگیا۔ ان کی بنیادی تنخواہ 70،000 روپے ماہانہ سے بڑھا کر دو لاکھ روپے ماہانہ کردی گئی۔ الاونسز میں اضافہ اس کے سوا ہے۔ مجموعی طور پر اب وزیر اعلی گلگت بلتستان چار لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ پائیں گے۔ سپیکر اسمبلی کی تنخواہ بھی چار لاکھ روپے مقرر کردی گئی ہے، جبکہ ڈپٹی سپیکر کی ماہانہ تنخواہ 376،000 روپے کردی گئی ہے۔ وزرا کی ماہانہ تنخواہ 352،000 ہوگی، جبکہ پارلیمانی سیکریٹریز 230،000 روپے ماہانہ تنخواہ وصول کریں گے۔ اسمبلی کے عام ممبران کی ماہانہ تنخواہ 190،000 ہوگی۔

کچھ حلقوں کا خیال ہے کہ تنخواہ میں اضافہ سے اراکین اسمبلی کی مالی مشکلات میں کمی آئے گی، اور اس کے مثبت اثرات کی وجہ سے بدعنوانی میں کمی آسکی ہے۔ ، جبکہ دیگر افراد کہتے ہیں کہ ممبرانِ اسمبلی کی بڑی تعداد امیر وکبیر افراد پر مشتمل ہے، اسلئے یہ رقم ان کی اضافی آمدنی میں شمار ہوگی۔ بعض لوگوں نے اچانک اضافے کو غیر ضروری اور خزانے پر بوجھ قرار دیتے ہوے ممبرانِ اسمبلی کی غریب پروری کے دعووں پر نکتہ چینی کی ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان میں مزدور کی کم از کم اجرت قانونی طور پر 12،000 روپے ہیں، لیکن مزدوروں کی ایک بہت بڑی تعداد اس کم از کم حد سے بہت نیچے پیسے کما سکتی ہے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button