موسم

ضلع استور میں 24 گھنٹوں سے بارش اور برفباری کاسلسلہ جاری، بالائی علاقوں میں رابطہ سڑکیں بند، گندم نایاب

استور (سبخان سہیل)گزشتہ24گھنٹوں سے جاری بارش اور برف باری نے استور کے بالائی علاقوں کی رابطہ سڑکیں مکمل بلاک کردی ہے۔استور کے بالائی علاقعے قمری، منی مرگ، چیچڑی، کالا پانی ، میر ملک میں چار سے پانچ فٹ پڑی ہے لوگ اپنے گھروں میں محصور ہو کے رہ گئے ہیں۔ شدید برف باری سے ان تمام علاقوں کی رابطہ سڑکیں مکمل بند ہوئی ہیں ۔

استور کے بالائی گاوں چیچڑی سے تعلق رکھنے والے افراد، بشمول شاہ ریس خان ، محمد یونس، محمد عیسی نے صحافیوں کو بتایا کہ چیچڑی گاوں میں اس وقت پانچ فٹ برف پڑی ہے اور ہمارے گھروں میں گندم کا ایک دانہ بھی موجود نہیں ہے۔ پورے سیزن میں صرف دو دو گندم کی بوری دی گئی ہے۔ شدید برف باری سے ہم شدید مشکلات سے دو چار ہیں،جہاں پر برف باری کی وجہ سے ہم پریشان ہیں وہی پر سب سے بڑی پریشانی گندم کی عدم دستیابی ہے۔ ہم دو دن پیدل چل کر ڈی سی کے پاس پہنچے ہیں تو ہمیں صرف اور صرف جھوٹی تسلی دی جارہی ہے کہ اپ کو گندم مل جائے گی۔ گندم کب ملے گی؟ جب ہمارے بچے بھوک سے مر جائیں گے تب ہم اس گندم سے کیا کریں گے؟ انہوں نے کہا کہ وہ صوبائی حکومت سے اپیل کرتے ہیں کی فوری طور پر گندم کی فرہمی کو یقینی بنایا جائے۔  بصورت دیگر ہمارے بچوں کی زندگیاں بھوک کی وجہ سے خطرے میں ہیں۔

دوسری جانب پوری استور کے 75فیصد عوام گندم کی عدم دستیابی سے پریشان نظر آتے ہیں۔لوگ اپنے خاندان کی زندگیاں بچانے کے لیے بازار سے بلک میں 1500سے 2000تک آٹا لینے پر مجبور ہیں ۔ ضلعی انتظامیہ خرگوش کی نیند سو رہی ہے کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔شدید برف باری نے جہاں پر لوگوں کی نظام زندگی درہم برہم کردی ہے وہی پر انتظامیہ نے بھی اپنی بے حسی کا پورا پورا حق ادا کیا ہے۔ علاقہ میں آٹے اور گندم کے بحران نے اس قدر شدت اختیار کیا ہے لوگ شدید غم و غصے میں کوئی بھی قدم اُٹھا سکتے ہیں۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button