کالمز

یونین کونسل تھلے (بلتستان) میں مثالی دیہی ترقی

تحریر: دیدار علی شاہ

بلتستان تاریخ کے آئینے میں مختلف سیاسی و سماجی ادوار سے گزر کر آج کے دور تک پہنچا ہے، اور تاریخ بتاتی ہیں کہ اُس زمانے کے مختلف جنگہوں میں گلگت او ر بلتستان کی اہمیت زیادہ رہی ہیں اور آج بھی یہ اہمیت برقرار ہیں ،آج کا بلتستان اس لیئے بھی اہمیت کے حامل ہے کہ اس کے ساتھ پڑوس ملک ہندوستان کی سرحد واقع ہے ،دنیا کا سب سے اونچا میدان جنگ سیاچن بلتستان میں واقع ہے ،دنیا کی دوسری اور پاکستان کی سب سے اُونچی چوٹی کے ٹو بلتستان میں اور پاکستان کی مشہور سات سے آٹھ اُونچی چوٹیاں او ر مشہور قدرتی جھیلیں بلتستان میں واقع ہیں ،پاکستان میں سب سے اُنچا ائرپورٹ اور لمبا رن وے رکھنے کا شرف بھی بلتستان کو حاصل ہے۔ اسی طرح سے کئی اور بھی قدرتی حُسن سے مالامال بلتستان دنیا میں اپنا ایک منفرد مقام رکھتا ہے ۔ یہاں کے لوگ مہمان نواز،سادہ مزاج اور مال مویشی و زراعت کے ساتھ منسلک ہیں۔ یہاں کے لوگوں کی زندگی سخت مشکل حالات کا شکار رہی ہے لیکن 90کی دہائی کے بعد مختلف غیر سرکاری اداروں نے یہاں کے لوگوں کے سا تھ ملکر اس علاقے کے سماجی و معاشی حالات کو بہتر کرنے کی کوشش شروع کی جس میں اے کے آر ایس پی کا نام سر فرست ہے اور اس ادارہ نے یہاں کی لوگوں کی زندگیوں میں کافی حد تک تبدلیاں لانے کی کو ششوں میں مگن ہے ۔

آغاغان رورل سپورٹ پروگرام کے بنیادی مقاصد یہاں کی پسماندگی کو دور کرنا، ان کے معیار زندگی کو بہتر بنانا لوگوں کی ضروریات اور خواہشات کے مطابق منصوبوں کی نشاندہی کرنا، علاقے کے لوگوں کی مہارت، لیاقت اور علم میں اضافہ کرنا ان کی زرعی اور انتظامی صلاحیت کو بہتربنانا،زرعی سہولیات کی فراہمی اور بچت کی عادت پیدا کرنا اور ساتھ ساتھ موجودہ وسائل کو بروئے کار لاکر اپنے مسائل کا از خود حل تلاش کرنا ہے۔

اس ادارے نے یہاں کے لوگوں کی میعار زندگی کو بہتر بنانے اور دیہی و خواتین تنظیمات کو مزید موثر بنانے کے لیئے لوکل سپورٹ آرگنائزیشن (LSO)کی بنیاد رکھی اور ابھی تک یہ کام ۲۲ یونین کونسلات میں کامیابی کے ساتھ سرگرم عمل ہے۔ اگر ہم بلتستان کے ضلع گانچے میںLSOکی بات کریں تو یہاں پر یہ ادارہ یونین کونسل تھلے کی سطح پر تھلے لوکل سپورٹ آرگنائزیشن (TLSO)کے نام سے ترقیاتی کام میں مصروف عمل ہیں اس ادارے کی بنیاد اگست 2007کو یونین کونسل تھلے میں موجود تمام دیہی و خواتین تنظیمات اور دیگر کمیونٹی بیسڈ آرگنائزیشنز نے مطفقہ طور رکھی ۔ ابھی تک اس ادارے کے ساتھ 17دیہی تنظیمات،22خواتین تنظیمات،3نوجونان کی تنظیم اور 15دیگر کمیونٹی آرگنائزیشنز شامل ہیں۔

TLSOمختلف فلاحی ادارے،گورنمنٹ،ملکی و غیر ملکی ڈونرز کے تعاون سے یہاں کے دیہی و خواتین تنظیمات کے زریعے لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیئے کام کر رہی ہیں۔ترقی کی طرف گامزن اس ادارے کا بنیادی مقاصد گاؤں کی سطح پر گاؤں میں بسنے والے افراد کی خواہشات کے مطابق ایسے تعمیراتی منصوبہ جات کی نشاندہی کرنا ہیں جو ان کی سماجی، اقتصادی زندگی کو بدلنے میں مدد دیں گاؤں کی سطح پر گاؤں والوں کی مہارت، لیاقت اور علم میں اضافہ کرکے ان کی زرعی انتظامی صلاحیتوں کو تربیت کے پروگرام سے بہتر بنانا تاکہ وہ معاشرے میں بہتر کردار ادا کرسکے ،گاؤں کے چھوٹے چھوٹے زمین کے مالکان کو جدید ضروری اور زرعی عوامل اور مشنری کی فراہمی کا بندوبست کروانا تاکہ چھوٹے کاشتکار ترقی کے میدان میں آگے بڑھ سکیں۔گاؤں میں چھوٹے چھوٹے کاشتکاروں کو گروہ کی شکل میں قرضہ جات کی سہولتیں فراہم کرنا تاکہ وہ زرعی ترقی میں نمایاں کردار ادا کرکے اپنی سماجی اقتصادی حالت کو بہتر بناسکیں۔

اس وقت یہ ادارہ گورنمنٹ، یو ایس ایڈ اور دیگر فلاحی اداروں کے مالی تعاون سے ضلع گانچے میں میعاری تعلیم کے فروغ، جنس و صنفی، ماحول کی بہتری و تونائی،نوجوانوں کی قائدانہ صلاحیت ، شجرکاری و زراعت، اور قدرتی آفات سے متعلق اقدام کے حوالے سے کام کررہاہیں اور ساتھ ساتھ کچھ اہم پروجیکٹس پر کام جاری ہیں جس میں پانچ مختلف بنجر زمینوں کے لیئے کوہل کی تعمیر،اور دوسرا Domestic Tourism Promotion ہیں ،ان تمام پروجیکٹس میں زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو مواقع دیں رہے ہیں تاکہ ان کی صلاحیتوں میں اضافہ ہوں،اس کے ساتھ ساتھ کچھ اور اہم پروجیکٹس پر بھی ابھی کام جاری ہیں جس میں پانی کی ترسیل کی آٹھ پروجیکٹس،کوہل کے پانچ،حفاظتی دیوار اور مرمت کے سولہ،ایک لنک روڈ،مائکروچیلنج فنڈ کے دو پروجیکٹس جس میں زراعت اور خواتین کی بہبود شامل ہیں اپنے آخری مراحل میں ہیں۔

TLSOیونین کونسل تھلے کے باشندوں کے لئے مختلف ٹریننگز کا انعقاد بھی کرتا رہتا ہے اور خاص کر نوجوان مرد اور خواتین کی شمولیت کی حوصلہ افزائی کرتا اس وقت کچھ ٹریننگز جس میں سوشل موبلائزیشن،بزنس منجمنٹ ، لیڈر شپ منجمینٹ، جدید طریقہ کار زراعت،ڈیزاسٹر منجمیٹ اور صحت کے بنیادی اصولوں کے حوالے سے جاری ہیں۔

اس ادارے کو جب دوسری یونین میں موجود ایل ایس اوز کے ساتھ موازنہ کریں تو ابھی تک اس ادارے کی کامیابی کی خاص وجوہات یہ ہیں کہ اس کی جنرل باڈی اور ایگزیکٹو باڈی کی تقرریاں جمہوری طریقے سے اپنے مقررہ وقت پر عمل میں لائی جاتی ہیں اور ادارے کی کارکردگی کو جنرل باڈی اور ایگزیکٹو باڈی باریک بینی سے دیکھتی ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ لوگ اپنے ذمہ داریوں سے واقف ہیں اور ادارے کے کام کو انجام دینے کے لیئے مختلف اقسام کی کمیٹیاں تشکیل دے کر لوگوں کی شمولیت کو یقینی بنایا گیا ہے۔ اور ساتھ ساتھ ادارے کی استحکام اور نوجوان کی ترقی کے حوالے سے تین سالہ پلان2015-18 تیارکیا ہو ا ہئے ۔اور تیزی سے کام جاری ہیں،اس ادارے نے اپنے حساب کتاب کو صاف شفاف طریقے کے ساتھ محفوظ رکھا ہو ا ہے تاکہ شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنایا جاسکے۔ اپنے کام کو کامیابی کے ساتھ پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیئے اس ادارے نے گورنمنٹ کے مختلف اداروں،فلاحی اداروں اور donor agency کے ساتھ ایسا مضبوط روابط قائم کیا گیا ہیں جن کی تعاون سے اپنے تمام پروجیکٹس مکمل کر رہی ہیں اور پنے تمام والینٹر ز اور اسٹاف کے لیے ضرورت کے مطابق مختلف ٹریننگزکا انعقاد کرتا ہیں تاکہ ادارے کی کارکردگی بہتر ہو،اور اپنے Sustainabilityکو برقرار رکھنے کے لیئے ایک جامع پلان تیار کی ہیں جس پر کامیابی کے ساتھ چل رہی ہیں ۔اس ادارے کی کوششوں سے تھلے گانچے کے لوگ پہلے کی نسبت اب بہتر زندگی گزار رہے ہیں اور اس قابل ہوگئے ہیں کہ مزید اپنے زندگیوں میں آسانی پیدا کریں اور وقت اور حالات کے مطابق منصوبہ بندی کریں ۔

اس ادارے کی کارکردگی کو مزید بہتر اور مضبوط بنانے کے لیئے اسے چایئے کہ ادارے میں خواتین اور معذور افراد کو بھی شامل کریں تاکہ معاشرے میں ان کا کردار واضع ہوں اور ان کی حوصلہ افزائی بھی ہوسکے،اور ساتھ ساتھ اپنے ممبر آرگنائزیشن کی تعداد کو بڑھانے اور ادارے کی Monitoring Systemکو بہتر کرنے کی بھی ضرورت ہیں تاکہ اس کی کارکردگی میں اضافہ ہوں،اپنے جنرل باڈی اور ایگزیکٹو باڈی ، والینٹیرز اور پیڈ اسٹاف کو زیادہ سے زیادہ بہتر انتظام کے حوالے سے ٹریننگز کی ضرورت ہیں تاکہ ادارے کے عملی کام میں بہتری آئے اور کمیونٹی میں ادارے کی مقاصد کا اثر موثر انداز میں ہوں تاکہ ان سے وابستہ دوسرے ادارے اور لوگ مطمین ہو۔

قارئین کرام آج کے اس جدید دور میں کسی بھی جگہ سیاسی،معاشی اور سماجی پسماندگی کی وجہ وہاں پر توجہ نہ دینا ہوسکتا ہیں لیکن لوگوں کے اندر بھی اپنے حالات کو بدلنے کی جستجو ہونی چاہیے اور ساتھ ساتھ ایسے تمام سرکاری و غیرسرکاری ادارے جو لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کر رہے ہیں اگر وہ بھی ایک منظم طریقہ کار اورمنصوبہ بندی اور ہمدردی کے ساتھ کام کریں تو گلگت بلتستان میں ہر شخص کی میعار زندگی بلند ہوگی اور آج جو غیر ضروری مسائل کا سامناکر رہے ہیں شائد کی یہ پھر نہ ہوں ،اور تمام اقدامات اور منصوبہ بندیاں مثالی ہوں۔

آپ کی رائے

comments

متعلقہ

یہ بھی پڑھیں
Close
Back to top button