گلگت بلتستان

بجلی کا نظام ناکام، سکردو مکمل طور پر اندھیرے میں ڈوب گیا، لوگ سڑکوں پر

سکردو (رضاقصیر ) سکردو شہر اور مضافاتی علاقے مکمل طورپر اندھیرے میں ڈوب گئے واپڈا پاور ہاوس کا جو یونٹ چل رہا تھا وہ بھی منگل کے روز جواب دے گیا جس کے باعث پورا سکردو تاریک ہو گیا اور معمولات زندگی درہم برہم ہو گئے کاروباری حضرات دیوالیہ ہو رہے ہیں شہر میں موبائل فون چارج کرنے کیلئے بھی بجلی دستیاب نہیں جس سے صورت حال بہت سنگین ہو گئی بلتستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ڈسٹرک ہیڈکوارٹر ہسپتال کا عملہ بھی بجلی کی عدم دستیابی کے خلاف سڑکوں پر نکل آیا انجمن تاجران سکردو نے بجلی کی طویل ترین لوڈ شیڈنگ کے خلاف حسینی چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا ور ٹائر جلا کر تمام سڑکیں بند کر دیں مظاہرین نے بجلی کی عدم دسیتابی پر وزیر اعلیٰ ، وزیر بجلی ، واپڈا حکام اور محکمہ برقیات کے حکام کے خلاف شدید نعرے لگائے۔

منگل کے روز سکردو کے درجنوں مضافاتی علاقوں میں بجلی کے طویل ترین بریک ڈاون کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے اور حکومت کے خلاف سخت نعرے بازی کی گئی مظاہرین نے کہاکہ ہم بجلی بل ادا کر رہے ہیں مگر ہمیں بجلی نہیں مل رہی ہے بجلی فراہم کرنے کے بجائے محکمہ برقیات کے ایکسین صارفین پر بجلی چوری کا الزام لگا کر بری الزمہ ہو نے کی کوشش کر رہے ہیں اصل چور عوام نہیں بلکہ ایکسئن حامد ہیں جن کی غفلت کرپشن اور لاپرواہی کے باعث بحران روز بروز سنگین ہو رہا ہے محکمہ برقیات واڈپڈا پر الزامات لگاتا ہے کہ وہ بجلی فراہم کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے لیکن واپڈا کہتا ہے کہ اس کو محکمہ برقیات پیسے نہیں دے رہا ہے حقیقت میں دونوں چور ہیں ان کہ وجہ سے آج بلتستان میں تاریخ کی بدترین لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے وزیر اعلیٰ اور وزیر بجلی خاموش تماشائی بن گئے ہیں انہوں نے 100دنوں میں پورے سکردو کو اندھیرے میں دھکیل دیا کتنی شرم کی بات ہے کہ وزیراعلیٰ ببانگ دہل کہتے نظر آتے ہیں کہ ان کی حکومت نے 100دنوں کا ٹارگٹ حاصل کر لیا ہے وہ یہ بتائیں کہ کیا ان کا ٹارگیٹ بلتستان کو اندھیرے میں دھکیلنا تھا ؟ انجمن تاجران کے مرکزی صدر غلام حسین اطہر نے کہا ہے کہ حکومت مفلوج ہو گئی اس نے 100دنوں میں لوڈ شیڈنگ ختم نہیں کی البتہ بجلی ضرور ختم کی پورا سکردو اس وقت اندھیرے میں ڈوبا ہوا ہے لیکن حکومت تماشائی بن گئی ہے ہم اس وقت تک احتجاج ختم نہیں کر یں گے جب تک بجلی فراہم نہیں کی جاتی واپڈا کے بجلی گھروں میں دو نمبرچائنیز مشینری نصب کی گئی ہے اور اربوں روپے کی کرپشن کی گئی اربوں کی کرپشن کی جوڈیشل انکوائری کرائی جائے اور ذمہ دار لوگوں کو نیب اور ایف آئی اے کے حوالے کیا جائے جب تک کرپشن کی تحقیقات نہیں ہو گی تب تک ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے کتنی شرم کی بات ہے کہ اربوں کی کرپش ہو رہی ہے لیکن وزیر اعلیٰ کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے سو دنوں میں سے 95دنوں کا ٹارگٹ حاصل کر لیا شاید ان کا ہدف بلتستان سے بجلی ختم کرنا تھا انہوں نے کہا کہ اس وقت بلتستان بھر میں سکولوں میں امتحانات شروع ہو گئے ہیں بجلی کی عدم دستیابی کے باعث طلبہ کے قیمتی سال ضائع ہو نے کا خدشہ ہے اور ان کے امتحانات کی تیاریاں بری طرح متاثر ہو رہی ہیں ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button