چلاس شہر تاریکی میں ڈوب گیا ،پاور ہاوس میں تکنیکی خرابی
چلاس(ڈسٹرکٹ رپورٹر)چلاس کے پاور ہائوس بیٹھ گئے، شہر تاریکی میں ڈوب گیا، کاروبار زندگی مکمل طور پر مفلوج ، محکمہ برقیات کے آفیسران ضلع سے غائب۔ بٹوگاہ فیز 1اور تھک فیز 2 تکنیکی خرابی کے باعث بند ہو گئے جس کے باعث تمام شہر کو بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی ۔
بجلی کی بندش کے باعث کاروبار زندگی مفلوج ہو گئی، موبائل فونز کی چارجنگ ختم ہو نے سے موبائل فون بند ہو گئے ہیں۔ محکمہ برقیات بجلی لوڈشیڈنگ پر قابو پانے میں ناکام ہو گئی ہے۔ چلاس شہر میں اندھیروں کا راج ہے جبکہ محکمہ برقیات کے ایگزیکٹیو انجینئر سمیت ذمہ دار حکام ضلع سے غائب ہیں ۔ بٹو گاہ پاور ہاوس جس سے عوام کو کافی امیدیں وابسطہ تھیں ناقص پائپ لائن کے باعث ابتک مطلوبہ نتائج دینے میں ناکام ہو چکا ہے۔ پائپ لائن بار بار پھٹنے سے نہ صرف پاور ہائوس بند ہو جاتا ہے بلکہ سڑک کو بھی کا فی نقصان پہنچ رہا ہے۔ محکمہ برقیات کی ناقص منصوبہ بندی اور بجلی منصوبوں پر کام نہ ہو نے سے شہر میں بجلی لوڈشیڈنگ کا مسئلہ آئے روز شدت اختیار کرتا جارہا ہے۔ تھک فیز 2پاور ہاوس کے ٹربائین پرانے ہو چکے ہیں اور مطلوبہ بجلی پیدا کر نے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔ بجلی کی بڑھتی ہو ئی لوڈشیڈنگ سے عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ بجلی کے کاروبار سے وابسطہ افراد بیروزگاری کا شکار ہیں اور گھریلو صارفین پریشان ہیں۔
عوامی حلقوں نے بجلی بندش پر سخت برہمی کا اظہار کر تے ہو ئے وزیر اعلیٰ اور چیف سیکریڑی سے مطالبہ کیا ہے کہ ضلع دیامر میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کا نوٹس لیا جائےاوربجلی لوڈشیڈنگ کے خاتمے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیئے جائیں تاکہ عوام سکھ کا سانس لے سکیں۔