ہنزہ ضمنی الیکشن: 37 امیدواروں نے ریٹرنگ افسر سے کاغذات وصول کئے
ہنزہ ( اجلال حسین، اکرام نجمی) GBLA6حلقہ 6ہنزہ میں ضمنی انتخابات کے لئے سیاسی گہما گہمی کاآغاز ہو گیا۔ پاکستان مسلم لیگ ن کے درجن سے زائد امیدوار ہنزہ حلقہ 6کے ضمنی انتخابات میں سامنے آگئے جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار بھی پیچھے نہ رہے۔ 10سے زائد امیدواروں نے ریٹرنگ افسر سے کاغذات و صول کئے ۔ گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی حلقہ ہنزہ میں ضمنی انتخابات کے لئے ریٹر نگ آفسر سے کاغذات نامزدگی گزشتہ روز شروع ہو گئی۔ ایک خاتون سمت 37 امیدواروں نے ریٹرنگ افسر سے کاغذات وصول کئے ۔ انتخابات میں حصہ لینے والے آزاد اور پارٹی سطح پر امیداروں نے ریٹڑنگ آفسر سے کاغذات وصول کئے جن میں پاکستان مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے 15سے زائد امیدوار ، پاکستان پیپلز پارٹی سے 6، پاکستان تحریک انصاف سے 3،عوامی ورکر پارٹی سے 4، جبکہ دیگرآزاد امیدواروں نے اپنے اپنے کاغذات ریٹرنگ افسر سے وصول کئے۔
یاد رہے کہ چیف الیکشن کمشنر کی جانب سے جاری شدہ اعلامیہ کے مطابق 14اور15دسمبر کو کاغذات نامزدگی کا سلسلہ جاری رہے گا۔
پاکستان مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے امیدوروں میں ایمان شاہ، جان عالم ، عبدالرازق، جا وید اقبال صدر پی اپم ایل ہنزہ سب ڈوثرین، علی پنو، حکیمہ سلطانہ، حید ر طائی، آمین خان، محبوب عالم، راجہ شہباز خان ، راجہ سلیم خان ، راجہ شیر یارخان ، راجہ سلمان خان ، امین شیر ، حمید خان، ندیم خان ، سلمان عارف ، عبدللہ بیگ، شیر خان۔ پی پی پی سے تعلق رکھنے والے امیدواروں میں سابق سپیکروزیر بیگ، سابق ایم ڈی نیٹکوو پاکستان پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کے نائب صدر ظفر اقبال ، فد کریم ، لعل حسین ، جاوید اقبال عرف ریا ض، جبکہ تحریک انصاف سے عزیز آحمد، حاجی جان، نیک نام، امان علی شاہ، نجیب اللہ خان ، امام یار بیگ۔ عوامی ورکرز پارٹی سے باباجان اور ظہور الہی۔ آزاد امیدواروں میں دینارخان، غنی خان، مو سی کریم، نے اب تک ریٹرنگ افسر سے کاغذات وصول کئے۔
یاد رہے کہ پارٹی ٹکٹ کسی بھی امیدوار کو ابھی تک نہیں ملا ہے پارٹیوں کی جانب سے پارٹی ٹکٹ کے اجراء کے بعد ان امیدواروں کے سیاسی وابستگی اور پوزیشن کا اندازہ لگایا جاسکے گا۔
دوسری جانب ڈسٹرکٹ ریٹرنگ افسر ، ڈی سی ہنزہ برہان آفندی نے کہا کہ ہنزہ میں سردی کی شدت میں اضافہ ہونے کی وجہ سے موسمی حالت کو مد نظر رکھتے ہوئے ضمنی انتخابات کواپریل تک ملتوی کرنے کی شفارشی لیٹر بھی چیف الیکشن کمشنر گلگت بلتستان کو ارسال کردی ہیں تاہم چیف الیکشن کمشنر کی جانب سے اب تک کوئی اطلاع ہمیں موصول نہیں ہو ئی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اگر جناب چیف الیکشن کمشنرصاحب گلگت بلتستان کی جانب الیکشن ملتوی کرنے کی منظوری نہ ہوئی تو ہم پابند ہے کہ مقرہ وقت پر ہم انتخابات کرا سکیں۔