سانحہ ننگا پربت میں نامزد 3اشتہاریوں کے خاندان والوں نے مفرورمنڈیلا گروپ سے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کر دیا
چلاس(رپورٹر)سانحہ ننگا پربت میں نامزد 3اشتہاریوں کے خاندان والوں نے قانون سے روپوش مفرورمنڈیلا گروپ سے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کر دیا۔ چلاس میں پرس کانفرنس کرتے ہوئے اشتہاری مفرور منڈیلا گروپ کے خاندان کے سرکردہ رہنماوں قاری محمد افضل شاہ،میاں فضل الرحمن،سید محمد نوشیروان،سید محمد سادق شاہ،سید مزمل شاہ،(ر)صوبیدارمیجرسید برکت علی شاہ،سید فقیر محمد شاہ،فضل الحق و دیگرنے کہا کہ ہم نے نہ اشتہاریوں کی مدد کی ہے ،اور نہ مدد کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ آج کے بعد اپنے پورے خاندان کے ساتھ مل کر اشتہاری مفرروں کا مکمل بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم پرامن پاکستانی ہیں اور پاک فوج کے ساتھ ہیں۔ سیکورٹی اداروں کے ساتھ اپنی بساط کے مطابق مدد کرنے کو بھی تیار ہیں ۔انہوں نے کہا کہ3یا 4لوگوں نے علاقائی امیج کو خراب کیا ہے ،مگر یہی 3یا 4مفرروں کو آڑ بنا کر بے گناہ رشتہ داروں کوازیت کا نشانہ بنایا جارہا ہے ،اور بے وجہ پورے خاندان کے درجنوں افراد پر مقدمات درج کرکے تکالیف پہنچائی جارہی ہے ،جو کہ ظلم ہے۔
انہوں نے کہا کہ تھک نالہ میں پورے محب وطن پاکستانی بستے ہیں۔ ہم پہلے سے سیکورٹی اداروں کے ساتھ تھے اور اب بھی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ دیامر میں کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ پیش آتا ہے تو ،رات کی تاریکی میں ہمارے چادر اور چاردیواری کا تقدس کو پامال کرکے سیکورٹی ادارے ہمارے گھروں میں گھس جاتے ہیں ،اور بے گناہ سکول کے بچوں سے لیکر بڑوں اور بوڑھوں تک سب کو اُٹھا کر لیجاتے ہیں اور طرح طرح کی تکالیف دیا جاتا ہے،ہمارا اس میں کیا قصور ہے؟انہوں نے کہا کہ دنیا میں کون امن سے رہنا نہیں چاہتا ہے ،ہم دہشت گردی پر لعنت بھجتے ہیں ،اور جو لوگ ہمارے خاندان سے تعلق رکھتے ہیں اور حکوت کو مطلوب ہیں ،اُن سب سے آج کے بعد ہم مکمل طور پر بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہیں ،اور آئندہ ماضی کی طرح سیکورٹی اداروں کے ساتھ ہر قسم کی مدد کرنے کیلئے تیار ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ سیکورٹی ادارے ان مفررو ں کے خلاف جو کارروائی عمل میں لانا چاہتے ہیں لایا جائے۔ یہ باغی لوگ ہیں ،ہم نے کئی بار ان کو قانون کے حوالے کرنے کی کوشیش کی مگر ناکام رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہمارا اُن تینوں مفرروں کو یہ پیغام ہے کہ وہ خود کو قانون کے حوالے کریں ،ورنہ ہمارا آئندہ اُن کے ساتھ مکمل بائیکاٹ ہے۔