شگر کیلئے نئے ٹرانسفرمر اور ٹرانسمیشن لائن کی منصوبہ کھٹائی میں پڑ گیا
شگر(عابد شگری) شگر کیلئے نئے ٹرانسفرمر اور ٹرانسمیشن لائن کی منصوبہ کھٹائی میں پڑ گیا۔ نئے ٹرانسمیشن لائن اور ٹرنسفرمروں کی تنصیف نہ ہونے کی وجہ سے فیزIIIکی دو میگاواٹ بجلی کی پیداوار کا عوام کو براہ راست فائدہ پہنچنے سے قاصرہیں۔ تفصیلات کے مطابق سابقہ حکومت میں شگر میں نئے بجلی گھر کی تعمیر کے بعد اس کی ٹرانسمیشن لائن اورآٹھ ٹرانسفرمرکے لئے ایک کڑور روپے مختص کیا ہوا تھا۔ کہا جاتا کہ اس سکیم کیلئے فنڈ بھی منظور ہوا تھا اس کا پری ٹینڈر ہونے کے بعد ٹینڈر نہ ہوسکا۔ ذرائع کیمطابق اس سکیم کو بغیر کسی وجہ سے ختم کیا گیا ہےجس سے فیز iiiکی افادیٹ ختم ہوگئی ہے۔
ذرائع کیمطابق فیزiiiکی دو میگاواٹ پیداوار گھٹ کر صرف تیرہ سو کلوواٹ پر پہنچ چکا ہے۔جبکہ ٹرانسمیشن لائن اور ٹرانسفرمر کے نہ ہونے کی وجہ سے دوردراز علاقوں میں نہیں پہنچ پاتا اور ضائع ہورہاہے۔ کیونکہ موجودہ ٹرانسمیشن لائنز فیز i کی تین سو کلوواٹ کیلئے بجھائی گئی تھی جس کے بعد سے اپ گریڈ نہیں ہوا جبکہ فیزiiiکی پوری پیداوار اُٹھانے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔ جس کی وجہ سے شگر کے مختلف علاقوں میں بجلی کی لائٹ انتہائی مدھم جلتے ہیں ۔ ان ایریاز میں بجلی کے آلات وغیرہ استعمال نہیں کرسکتے۔ جس کی وجہ سے ان علاقوں کے صارفین کو سخت مشکلات کا سامنا ہیں ۔ جبکہ پہلے سے موجود ٹرانسفرمروں پر لوڈ بڑھ جانے کی وجہ سے اکثر ٹرانسفرمر جل چکے ہیں یا تو جلنے کے قریب ہیں۔ پیداوار کیمطابق بجلی کی ریوینیو حاصل نہ ہونے کی وجہ سے محکمہ برقیات کو بھی مالی نقصان اُٹھانا پڑرہا ہے۔