کالمز

کہنہ مشق قانون دان اور مدبر سیاستدان امجد حسین ایڈوکیٹ

وزیر برہان

سپاٹ لہجہ، مدلل گفتگو، پر اعتماد شخصیت، دلیرانہ قیادت، یہ وہ خصوصیات ہیں جن کا سن کر گلگت بلتستان کے کہنہ مشق قانون دان اور مدبر سیاستدان امجد حسین ایڈوکیٹ کا نام ذہن میں آتا ہے. آپ کی انہی خصوصیات کے پیش نظر پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کی کمان آپ کے سپرد کی گئی.وفاق اور جی بی میں شکست کے بعد بعض ناقدین یہ منفی تاثر دے رہے تھے کہ پیپلز پارٹی کے اقتدار کا سورج ہمیشہ کے لئے غروب ہو گیا ہے.لیکن امجد ایڈوکیٹ صاحب نے انتہائی محنت شاقہ فہم و فراست اور حکمت و دانائی کے ساتھ گلگت بلتستان کی حد تک اس تاثر کو یکسر غلط ثابت کر دیا. آپ کی دور اندیشی باریک بینی اور اعلیٰ بصیرت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ آپ نے گلگت بلتستان کے نہایت اہم اور نازک معاملات پر توجہ مرکوز کی اور انہیں عوام کے سامنے پیش کیا.جس میں آئینی حقوق,سی پیک,اور حق حاکمیت و حق ملکیت شامل ہیں.اس مقصد کے لئے گلگت دنیور کے مقام پر ایک شاندار عوامی اجتماع کا انعقاد کیا گیا. جس میں خنجراب سے سیاچن,شندور سے دیامر اور دومیل تک ہزاروں افراد کا سیلاب امنڈ آیا اور ان ایشوز پر پارٹی کے دو ٹوک موقف کی تائید کی. آپ نے ذوالفقار علی بھٹو کی جانب سے جاگیردارانہ نظام ختم کر کے عوام کو جو حق ملکیت دی گئی تھی اور آصف علی زرداری کی جانب سے سیلف گورننس آرڈیننس کے ذریعے جو حق حکمرانی دی گئی تھی اس کو ایک ایسے وقت پر اجاگر کیا جب گلگت بلتستان کی زمینوں پر خالصہ سرکار کے نام پر قبضہ کیا جارہا ہے اور علاقے کے موجودہ حکمرانوں کی نا اہلی کی وجہ سے عملی طور پر غیر مقامی بیوروکریسی کا راج ہے اور سی پیک کا سر چشمہ ہونے کے باوجود جی بی کو اس کے ثمرات سے یکسر محروم رکھا جا رہا ہے.اور قومی اسمبلی میں محض واہ واہ کرنے کا سٹیٹس دینے کی باتیں کی جا رہی ہیں. آپ انہیں انقلابی اقدامات کی وجہ سے گلگت بلتستان کے عوام کو یہ باور کرانے میں کامیاب ہوئے ہیں کہ گلگت بلتستان کا اگر کوئی خیر خواہ اور نجات دہندہ ہے تو وہ پاکستان پیپلز پارٹی ہے.

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

2 کمنٹس

یہ بھی پڑھیں
Close
Back to top button