گلگت بلتستان

سکردو: سعودی عرب میں آیت اللہ باقر النمراور انکے درجنوں ساتھیوں کی شہادت کے خلاف احتجاجی ریلی

سکردو (بیورو رپورٹ) آیت اللہ باقر النمراور انکے درجنوں ساتھیوں کی آل سعود کے ہاتھوں شہادت کے خلاف احتجاجی ریلی مرکز ی انجمن امامیہ اور مجلس وحدت مسلمین بلتستان ڈویژن کے زیراہتمام حسینی چوک سکردو سے نکالی گئی ۔ ریلی کے شرکاء نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جس پر شیعہ مرجع تقلید آیت اللہ باقر النمر اور انکے دیگر ساتھوں کی المناک قتل کے خلاف ، سعودی حکومت کے خلاف نعرے درج تھے۔شرکائے ریلی آل سعود کی ظالمانہ اقدام کے خلاف شدید نعرہ بازی کرتے ہوئے یادگار شہداء سکردو پہنچے جہاں احتجاجی جلسے سے علماء نے خطاب کیا ۔

imamia 01 (1)

احتجاجی جلسے سے خطاب کرنے والوں میں آئی ایس او سیکرٹری جنرل،ایم ڈبلیو ایم کے رہنما ڈاکٹر کاظم سلیم، شیخ جواد حافظی، آغا علی رضوی اور سید باقر الحسینی شامل تھے۔ مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ سعودی شہنشاہیت عالم اسلام کے چہرہ پر بدنما داغ کی مانند ہے ، سعودی عرب میں شیعہ مکتب فکر سے تعلق رکھنے والوں پر عرصہ حیات تنگ کیا جا رہا ہے اور اب بھی سینکڑوں بے گناہ قید میں ہے۔ سعودی عرب میں انسانی حقوق کی بدترین توہین پر عالمی حقوق کی تنظیموں کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں موجود جمہوریت کے چیمپئن کو سعودی عرب میں ہونی والی انسانی حقوق کی خلاف ورزی نظر نہیں آتی۔ آیت اللہ باقر النمر کو امریکہ اور اسرائیل کی ایماء پر قتل کیا گیا ہے۔ انکا قتل آل سعود کی نابودی کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔ آل سعود نے ظلم کی تمام حدیں پار کردیں ہیں اور موجودہ نسل آل سعود کی حکومت کی سقوط کو اپنی آنکھوں سے دیکھے گی ۔

سعودی عرب میں شیعہ مرجع تقلید آیت اللہ باقر النمر کی شہادت کے خلاف احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے کہا کہ آیت اللہ باقر النمر کی شہادت عظیم غم ہے اور پوری امت مسلمہ کو تعزیت پیش کرتے ہیں۔ آل سعود امریکہ و اسرائیل کا غلام اور اسلام کے چہرہ پر بدنما داغ ہے۔ آیت اللہ باقر النمر اور دیگر بے گناہوں کے ناحق خون آل سعود کی حکومت کے خاتمے کا سبب بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ آیت اللہ باقر النمر کے پاکیزہ خون سے اپنے ہاتھوں کو رنگین کرنے سعودی عرب کا وزیر خارجہ پاکستان کیوں آرہا ہے۔ خائن اسلام آل سعود کو سوگ کے اس ایام میں پاکستان بلانا اس امر کی دلیل ہے کہ موجودہ وفاقی حکومت آل سعود کے اس ظلم پر خوش ہے۔ ہم دنیا کو واضح کردینا چاہیں گے کہ کس جرم میں آل سعود نے آیت اللہ باقر النمر اور دیگر ساتھیوں کے سر کو تن سے جدا کر کے عصر حاضر کے یزید ہونے کا ثبوت دیا ، انکا جرم شہنشایت کی مخالفت، انسانی اقدار کا احیاء اور سعودی عرب میں موجود ظالمانہ نظام کے خلاف کلمہ حق بلند کرنا اورمحبت محمد و آل محمد رکھنا ہے۔ اس واقعے نے واقعہ کربلا کی یاد تازہ کر دی ۔ دنیا کو شاید معلوم نہیں کہ شہادت ہمارے لیے طرہ امتیاز ہے اور ہمارے لیے باعث فخر ہے۔ بنی عباس اور بنی امیہ کی ظالم حکومت محمد و آل محمد کی محبت کو ہمارے دلوں سے نہیں مٹا سکی ہے تو یہ بھول ہے کہ آل سعود ہمارے دلوں سے محمد و آل محمد کی محبت کو مٹائے۔ سعودی عرب میں آل سعود کے ہاتھوں آیت اللہ باقر النمر کی شہادت پر پاکستان حکومت خاموشی رضا مندی کے مترادف ہے۔ آل سعود کی اتحادی جماعتیں بھی آیت اللہ باقر النمر کی شہادت میں برابر کے شریک ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر حسینی جذبہ رکھنے والے کبھی وقت کے ظالم سے خائف نہیں ہونگے بلکہ حق و صداقت کی صدا بلند کرتے رہیں اور حسین کی طرح سر کٹا دیں گے لیکن سر جھکا نہیں دیں گے۔ہم یزید وقت کے خلاف بھی آواز بلند کرتے رہیں گے یہاں تک کہ شہادت نصیب نہ ہو۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button