چترال

چترال، مسافروں کو لواری ٹنل پر گھنٹوں روک کے ذلیل و خوار کرنے کی روش ختم نہ ہوسکی

چترال (نمائندہ خصوصی ) ہمارے نمائندے کے مطابق آج بروز منگل لواری ٹنل مسافروں کے لئے کھولا جانا چاہیے تھا مگر بد قسمتی سے سابقہ روایات کو بر قرار رکھتے ہو ئے سامبو کے اہلکاروں نے مسافروں کیساتھ سوتیلی ماں کا سلوک بر قرار رکھا ہوا ہے۔ ہمارے نمانندے سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوے پیر کر م الٰہی قادری نے بتا یا کہ چترال کی طرف سے ٹنل کے سامنے صبح 10 بجے سے شام 5 بجے تک سخت سر دی میں بوڑھے بچے ، عورتیں اور مریضوں کو جان بوجھ کر انتظار کر وایا جا رہا ہے۔ جو کہ چترالی عوام کیساتھ ظلم و زیادتی کے زمرے میں آتا ہے۔ضلعی انتظامیہ دعویٰ کر رہا ہے کہ ہم نے سامبو کیساتھ نشست کی جس میں طے پایا کہ ہفتہ میں دو دن یعنی منگل اور جمعہ کے دن ٹنل کے دونوں اطراف سے مسافر گاڑیوں کو چھوڑا جا ئے مگر حقیقت ا س کے بالکل بر عکس ہے۔لواری ٹنل میں چترالی عوام کیساتھ انسانوں جیسا سلوک نہیں کیا جا رہا ہے۔ ہم چترال کے مظلوم عوام صوبائی اور وفاقی حکومت سے پُر زور اپیل کرتے ہیں کہ ہمارے ساتھ اس ظالمانہ رویہ کا نوٹس لیا جا ئے۔ اور لواری ٹنل کے ذمہ داران سے اس ظلم و زیادتی کے بارے میں پوچھا جا ئے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button