چترال

چترال،گود لینے کے لئے نومولود بچہ لے جانے کی کوشش رشتے داروں نے ناکام بنا دی ، جبکہ والد بچے کو لے جانے کے غم میں بے ہوش

چترال ( محکم الدین ) گود لینے کے لئے سادہ لوح والدین سے نومولود بچہ لے جانے کی کوشش رشتے داروں نے ناکام بنا دی ، جبکہ والد بچے کو لے جانے کے غم میں بیہوش ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستانی نژاد ابوظہبی کے رہائشی مبینہ بے اولاد جوڑے نے چترال میں اپنے ایک عزیز کی مدد سے چترال شہر کے مقام سینگور کے رہائشی مالک شاہ کے نو مولود بچے کو اپنے ہمراہ باہر لے جانے کی کوشش کی ۔ تاہم عین وقت پر مالک شاہ کے بھائیوں اور رشتے داروں نے یہ کو شش ناکام بنادی ۔ اور نومولود بچہ والدین کو واپس لوٹا دیا ۔ بچے کا والد صدمہ برداشت نہ کرتے ہوئے شدید ذہنی تناؤ کا شکار ہے ۔ جسے بیہوشی کی حالت میں ڈی ایچ کیو ہسپتال چترال کے آئی سی یو میں داخل کرکے علاج کیا جا رہا ہے ۔ مالک شاہ کے بھائی کے مطابق سینگور ہی کے ایک رہائشی نے سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے جوڑے کے کہنے پر مالک شاہ کو اس بات کا لالچ دے کر راضی کر لیا تھا ۔ کہ آیندہ بچہ ہونے کی صورت میں وہ گود لینے کیلئے اُنہیں دیں گے ۔ جس کی وہ پرورش کریں گے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ بات اتنی آگے بڑھی تھی ۔ کہ گذشتہ دنوں بچے کی پیدائش سے پہلے بچے کو گود لینے والی خاتون سیالکوٹ سے چترال آئی ۔ اور بچے کی پیدائش ہسپتال میں ہونے کے بعد اُسے لے جانے کی تیاری کر رہی تھی ۔ کہ اس کی خبر ہمیں ملی ۔ جو ہمیں کسی صورت قبول نہیں تھی ۔ اور ہم نے خاتون کو بچہ لے جانے سے روک دیا ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ والدین کو اپنے بچے کی جُدائی کا اتنا صدمہ تھا ۔ کہ والد پر اس سانحے کی وجہ سے غشی طاری ہوگئی ۔ اور اُسے ہسپتال میں داخل کرنا پڑا۔ چائلڈ پروٹیکشن آفیسر چترال عمران نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ۔ کہ بچے کا یہ معاملہ گو کہ دونوں خاندانوں کی رضامندی کے تحت ہو رہی تھی ۔ تاہم اس کو روکا گیا ہے ۔ اور ہم یہ چاہتے ہیں کہ عدالت کے ذریعے قانون کے مطابق بچے کو سرپرستی ملے ۔ تاہم یہ والدین پر ہی منحصر ہے ۔ کہ وہ کیا فیصلہ کرتے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق مالک شاہ کے نو مولود بچے کے علاوہ چھ بیٹے ہیں ۔ اوروہ ایک غریب آدمی ہے ۔ جس کی محنت مزدوری پر گزارہ ہے ۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button