سیاست

آئینی حقوق سے محروم خطے کے عوام پر ٹیکسز لگانا ظلم ہے، مولانا رحمت سراجی

گلگت (پ ر) آئینی حقوق سے محروم خطے کے عوام پر ٹیکسسز کے ڈرون حملے ظلم کے پہاڑ توڑنے کے مترادف ہے ، حکمرانوں کی طرف سے ظلم و استحصال کے خلاف جی۔بی کے عوام سراپا احتجاج ہیں۔اب تک کئے گئے احتجاجی مظاہرے ریفرنڈم ہیں ، ایوان اقتدار کے باسی عوام پر ظلم ڈانے سے باز رہے ورنہ بپھرے عوام کے ہاتھ ان کے گریبانوں تک پہنچیں گے ۔

ان خیالات کا اظہار جمیعت علامء اسلام گلگت کے ضلعی ترجمان مولانا رحمت اللہ سراجی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے عوامی احتجاج کے باوجود حکمرانوں کی بے حسی اور طوطا چشمی پر غم اور غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کی مہنگائی ، کرپشن اور بیروزگاری نے پہلے ہی کمر توڑ کے رکھ دی ہے، معاشی تنگیوں سے مایوس عوام خود کشیوں پر مجبور ہو رہے ہیں۔خطے میں بجلی بحران شدت اختیار کر چکا ہے چوبیس گھنٹوں میں صرف چار گھنٹے بجلی اپنا دیدار کراتی ہے، کاروباری حضرات دیوالیہ ہو چکے ہیں اس صورت حال میں عوام پر مزید ٹیکسسز مسلط کرنا انہیں زندہ درگور کرنے کے مترادف ہے ۔ عوام نے کامیاب شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کے ذریعے اپنی ناراضگی کا اظہار کیا اس سے پہلے کہ پانی سر سے گزر جائے گا گلگت بلتستان کے عوام کے تحفظات اور احساس محرومی کو ختم کیا جائے ۔جمیعت علماء اسلام گلگت بلتستان میں انکم ٹیکس ود ہولڈنگ ٹیکس سمیت ایسے تمام غیر قانونی، غیر آئینی اور غیر اخلاقی ٹیکسسزکو مسترد کرتے ہیں اور حسب سابق اینٹی ٹیکس موومنٹ کے احتجاجی جلسے کی مکمل حمایت کرتی ہے ، جمیعت علماء اسلام جی۔بی کے عوام کی بنیادی حقوق کی جنگ ہر فورم پر لڑ کر حقوق کے حصول تک کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی۔

انہوں نے تمام جماعتی کارکنوں کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ 28 جون کو منعقد ہونے والے اینٹی ٹیکس موومنٹ کے تاریخی جلسے کو کامیاب بنائیں۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button