تعلیم

ہر یونین کونسل میں ایک ہائی سکول قائم کیا جائے، شیخ مبارک علی عارفی کا مطالبہ

شگر(عابد شگری)مجلس وحدت المسلمین شگر کے مرکزی رہنما شیخ مبارک علی عارفی نے کہا ہے کہ 21ویں صدی میں بھی قدرتی وسائل سے مالا مال شگر میں تعلیمی پسماندگی دور نہیں ہوسکا جس کے باعث معاشرہ بہتر ہونے کی بجائے بگاڑ کی جانب جارہے ہیں۔

میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ علاقہ شگر کے نمائندوں نے ہمیشہ انتخابات سے قبل عوام کو سبز باغ دکھائے لیکن انتخابات جیتنے کے بعد تمام وعدے وہ بھول جاتے ہیں انہوں نے کہا کہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت شگر تعلیمی میدان میں پیچھے رکھنے کی ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے جس میں منتخب عوامی نمائندے اور صوبائی حکومت برابر کے شریک ہیں انہوں نے کہا کہ علاقہ شگر تمام تر لحاظ سے گلگت بلتستان کا بڑے اضلاع میں شمار ہوتا ہے لیکن تعلیمی میدان میں یہ علاقہ دن بدن پیچھے جارہا ہے اس کی اصل وجہ علاقے میں تعلیمی اداروں کا فقدان ہے بدقسمتی سے اس وقت 70سے 80ہزار کے لگ بھگ آبادی کے لئے صرف ایک گرلز ہائی سکول سنٹر شگر میں موجود ہے جس کی وجہ سے شگر کے دور و دارز علاقوں کی بچیاں پرائمری کے بعد تعلیم کو خیر باد کہنے پر مجبور ہیں۔لیکن عوامی نمائدے ،حکومت یا کسی این جی اوز نے اس طرف توجہ نہیں دی ۔

انہوں نے خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اگر اس وقت بھی شگر کی تعلیمی صورتحال پر توجہ نہیں دی گئی تو آنے والے وقتوں میں اس علاقے کے قدرتی وسائل پر بھی دوسرے قابض ہو سکتے ہیں اس وقت پچھتاوے کے سوا کچھ ہاتھ نہیں آئے گا لہذا منتخب عوامی نمائدے اور صوبائی حکومت سے درد مندانہ اپیل ہے کہ وہ علاقہ شگر کی تعلیمی پسماندگی کو دور کرنے کے لئے شگر کے دور دراز علاقوں کو خصوصی توجہ دیتے ہوئے یہاں بچیوں بچوں کے لئے ہر یونین کونسل میں ایک ایک ہائی سکول منظور کرواکر علاقہ دوستی کا ثبوت دیں ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button