گلگت بلتستان
ٹیکس مخالف تحریک کی کال پر شٹر ڈاون، پہیہ جام ہڑتال، آئینی حقوق ملنے تک ٹیکس نہیں دیں گے: مقررین
چلاس(مجیب الرحمان)اینٹی ٹیکس موومنٹ گلگت بلتستان کی کال پر چلاس شہر سمیت ضلع بھر میں ود ہولڈنگ ٹیکس ،انکم ٹیکس اور دیگر ٹیکسز کے خلا ف مکمل شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کی گئی۔ہڑتال کے باعث تمام کاروباری مراکز ،پٹرول پمپس ،ہوٹل اور نجی کلینکس مکمل طور پر بند رہے۔جبکہ سڑکوں پر ٹریفک بھی معطل رہی ۔چلاس شہر سے ملک کے دیگر شہروں کے لئے جانے والی ٹرانسپورٹ کے اڈے بھی احتجاجاً بند ہونے کی وجہ سے مسافر اذیت میں مبتلا رہے۔ٹرانسپورٹ کی بندش سے تعلیمی اداروں میں حاضری معمول سے کم رہی جبکہ طلباء پیدل سکول گئے۔ضلعی ہیڈکوارٹر چلاس شہر کے مین بازار میں منعقدہ احتجاجی مظاہرے سے اینٹی ٹیکس مومنٹ گلگت بلتستان کے راہنماؤں محمد بشیر چئیر مین کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن، فردوس احمدصدر کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن،انیس الرحمان،راجا ناصر،انجینئیر محمد غیور،حسین علی ،مرتضیٰ علی،مولانا عبدالمحیط ، محمد افضل و دیگرنے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان ایک متنازعہ علاقہ ہے۔ابھی تک آئینی سیٹ اپ نہیں دیا جا سکا ہےنہ ہی ملک کے دیگر شہروں اورصوبوں کی طرح کوئی سہولیات ہیں۔علاقے کے عوام خط غربت سے نیچے کی زندگی گزار رہے ہیں۔ وہ اس قابل نہیں ہیں کہ ٹیکس ادا کر سکیں۔اور نہ ہی کسی صورت ٹیکس قبول کرینگے۔