گلگت بلتستان

سکردو روڑ ٹینڈر کی منسوخی سے ثابت ہوگیا کہ الیکشن سے قبل مینڈیٹ چرانے کے لئے ن لیگ نے جھوٹ کا سہارا لیا، عمران ندیم، رہنما پیپلزپارٹی

سکردو(رضاقصیر) پیپلز پارٹی کے نائب صدر اور ممبرقانون ساز اسمبلی عمران ندیم نے کہا ہے کہ سکردو روڈ کا ٹینڈرمنسوخ کرکے مسلم لیگ ن نے ثابت کر دیا کہ اس نے الیکشن سے قبل بلتستان کے عوام کو لالی پاپ دیا تھا اور عوامی مینڈیٹ چرانے کیلئے وزیر اعظم سے روڈ کا افتتاح کروایا تھا روڈ کے ٹینڈر کی منسوخی کے بعد بلتستان کے عوام سخت پریشان ہیں اس وقت وہ چیف آف آر می سٹاف جنرل راحیل شریف کی طرف دیکھ رہے ہیں انہیں اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے بلتستان کے محب وطن عوام کی تشویش دور کرنا ہوگی سکردو کے مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے ہی کہا تھا کہ روڈ بنانا مسلم لیگ ن کی بس کی بات نہیں ہے آج وہی سب کچھ ہو ا جس کا خدشہ تھا مسلم لیگ ن کی حکو مت کو صرف پنجاب کی ترقی عزیز ہے یہ حکومت لاہور اسلام آباد میں دو سو ارب روپے میڑو بس منصوبوں پر خرچ کر سکتی ہے تو یہ سکردو روڈ پر 40ارب روپے خرچ کرنے کیلئے کیوں تیارنہیں ہے جب روڈ بنانا نواز شریف کی بس کی بات نہیں تھی تو انہیں نے گلگت آگر بھڑکیں کیوں ماری تھیں؟ اور ہائی وئے بنانے کی باتیں کیوں کی تھیں ؟اورگلگت بلتستان کے عوام سے یہ سوال کیوں کیا تھا کہ کیا آپ لوگوں کو پتہ ہے کہ چالیس ارب روپے میں کتنے کروڑ روپے ہوتے ہیں سب کچھ کہہ دیا ہے تو انہوں نے روڈ کے ٹینڈر کی منسوخی کا حکم کیوں دیا؟ جب ٹینڈر ہی منسوخ کرانا تھا تو انہوں نے روڈ کی تختی کیوں لگائی ؟اور گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ جھوٹ کیوں بولا ؟بلتستان کے عوام نے روڈ بنانے کے اعلان پر مسلم لیگ ن کو بھاری مینڈیٹ دیا تھا آج مسلم لیگ ن یہاں کے عوام کو دھوکہ دے رہی ہے انہوں نے کہا کہ صرف 6کلومیٹر روڈ پر 72 ارب روپے لگا دیا گیا لیکن دفاعی نوعیت کے اس اہم ترین روڈ کی تعمیر پر ہونے والا خرچہ انہیں زیادہ لگا ۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ برس سے زیر گردش اس منصوبے کو ایک بار پھر سرد خانے میں ڈا ل کر مسلم لیگ ن کی قیادت نے بلتستان دشمنی کی انتہا کردی ۔ روڈ کا ٹینڈر منسوخ ہونے کے بعد یہ بات کھل کر سامنے آگئی ہے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے بلتستان دشمنی کا واضح ثبوت یہی ہے کہ انہوں نے اپنے دورہ گانچھے کے موقع پر اس روڈ پر 50ارب روپے خرچ کرنے کا اعلان کیا مگر یہاں سے واپس پہنچتے ہی انہوں نے پلاننگ کمیشن سے جواب طلب کیا کہ اس روڈ پر اتنا زیادہ خرچہ کیسے آسکتا ہے جس پر پلاننگ کمیشن نے وزیر اعظم کو تفصیلات سے آگاہ کیا جس پر خرچہ زیادہ ہونے پر انہوں نے ٹینڈر کو منسوخ کرنے کا حکم نامہ جاری کردیا ۔

ایک سوال کے جواب میں ممبر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ ن لیگ کی حکومت کو 42ارب زیادہ لگ کر ٹینڈر منسوخ کردیا ہے تو آئیندہ چندہ برسوں میں اس کی لاگت اس سے دوگنی ہوسکتی ہے تو آنے والی حکومت اس منصوبے پر کام شروع کہاں سے کریں گے روڈ پر جون میں کام شروع کرنے کے حوالے سے وزیر اعلی کے بیان کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب می ں عمران ندیم کا کہنا تھا فائل ورک مکمل ہونے کے باوجودروڈ نہیں بن سکا تو دوبارہ ٹینڈر کراکر تین ماہ میں کون اس پر کام شروع کروا سکتا ہے اگر ٹینڈر منسوخ نہ ہوتے تو ہم وزیر اعلیٰ کے جون میں روڈ پر کام شروع کرنے کے اعلان پر یقین کرسکتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ٹینڈر منسوخ ہونے کے جرم میں وفاق اور صوبائی حکومت دونوں برابر کے شریک ہیں کیونکہ وفاقی حکومت نے انتخابات لوٹنے کے لئے وزیر اعظم نے خود روڈ کا سنگ بنیاد رکھا اور صوبائی حکومت یہ باور کرانے کی کوششوں میں مصروف ہیں کہ وفاقی حکومت ان کی ہر خواہش پوری کرتی ہے ایسے میں روڈ کا ٹینڈر منسوخ ہونے میں دونوں حکومتوں کا عمل دخل شامل  ہے تاریخ دونوں کو کھبی معاف نہیں کرئے گی ۔

کرپشن تحقیقات سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کرپشن عمران ندیم کرے یا علی مدد شیر قابل معافی نہیں ہے لیکن کرپشن کے خلاف کارروائی بلا امتیاز کی جائے تو ہم اس کی حمایت کریں گے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button