گلگت بلتستان

36 گھنٹوں سے شاہراہ قراقرم بند، سینکڑوں بھوکے پیاسے مسافر پھنس گئے

کوہستان(نامہ نگار) کوہستان کے مقام لوٹر پر لینڈ سلائیڈنگ ، شاہراہ قراقرم چھتیس گھنٹوں سے بلاک ، پہاڑوں میں مسافر پھنس کررہ گئے ، پولٹری ، سبزی اور دیگر سازوسامان کی گاڑیوں کی لمبی قطار ، دورافتادہ علاقے میں مسافر کھانے کو بھی ترس گئے ۔تفصیلات کے مطابق کوہستان کے ضلعی صدرمقام داسو سے چالیس کلومیٹر شمال کی طرف ہفتے کی صبح سات بچے لینڈ سلائیڈنگ سے شاہراہ قراقرم ٹریفک کیلئے بلاک ہوگئی ہے ،جہاں پر مسافرپریشانی کا شکارہیں ۔ دس کلومیٹر گاڑیوں کی طویل لائن اور سینکڑوں مسافر تھانہ لوٹر کے آس پاس روڈ کھلنے کے انتظار میں ہیں جبکہ این ایچ اے خاموش ہیں اور ایف ڈبلیو او کے اہلکاران ایک ڈرل مشین اور ایک ٹائروں والے ڈوزر سے سڑک کھولنے میں مصروف ہیں ،جو دوسرے دن بھی سڑک کلیئر نہ کرسکے، دوسرے روز بھی مغرب تک شاہراہ ٹریفک کیلئے بحال نہ کی جاسکی ۔

روڈ بلاک کے دونوں اطراف میں گاڑیوں کی لمبی قطار لگی ہوئی ہے۔ گاڑیوں میں موجود خوردنی اشیا، مثلا سبزیات اور مرغیاں خراب ہو رہی ہیں، جبکہ ہیوی ٹرانسپورٹ پر پتھر گرنے کے بھی خطرات ہیں ۔ دوسری طرف ویران اور سنسان پہاڑی علاقے میں اشیاء خوردنوش نہ ہونے کے باعث دو روز سے سینکڑوں مسافر بھوک وافلاس کا شکار ہیں ۔مسافر وں میں بچے اور خواتین کی کثیر تعداد شامل ہے جو سڑک کے کنارے سردی سے بچنے کیلئے چائے سے بھی محظوظ ہورہے ہیں۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button