متفرق

چلاس، مرکزی بازار میں واقع پرانا اڈہ میں کچرے کے ڈھیر لگ گئے، آوارہ کتوں، گدھوں اور مویشیوں نے ڈیرے ڈال دئیے

چلاس(سروے رپورٹ) مین بازار میں واقع پرانا اڈہ کچرے کا ڈھیر بن گیا۔آوارہ کتوں،گدھوں اور مال مویشیوں کے ڈیرے ،ضلعی انتظامیہ اور بلدیہ اپنی فرائض سے غافل ہوکر لمبی تان کر سوگئے۔شہر میں موذی امراض پھیلنے کا خدشہ سروے میں عوامی حلقے ضلعی انتظامیہ کی بے بسی پر نالاں حکام بالا سے اصلاح احوال کا مطالبہ کر دیا۔مین بازار میں موجود پرانا ٹرانسپورٹ اڈہ مکمل طور پر کچرہ منڈی میں تبدیل ہو گیا۔میونسپل مجسٹریٹ نے ٹھیلوں پر سبزی اور فروٹ بیچنے والوں کو اسی اڈے میں منتقل کر دیا ہے۔مگر صفائی تو درکنار،ٹھیلے والوں کا گند اور بازار کا تمام کچرا بھی اڈے میں جمع ہونے سے کچرے کا ڈھیر بن گیا ہے۔کچرے کے ڈھیر پر آوارہ کتوں ،گدھوں اور مال مویشیوں نے ڈھیرے ڈال دیے ہیں۔کئی مرتبہ گدھوں اور کتوں نے راہگیروں اور شہریوں پر ہلہ بھی بول دیا ہے۔اور کئی افراد کو زخمی کر کے اسپتال کی راہ دکھا دی ہے۔عوامی حلقوں نے سروے میں کہا ہے کہ ضلعی انتظامیہ بازار کا نظام ٹھیک کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔چلاس کے مین بازار جو کہ پورے شہر کا دل ہے۔جس میں کچرے کے ڈھیر اور ٹھیلہ مافیا کا قبضہ سراسر زیادتی اور پورے معاشرے میں بیماریاں پھیلانے کے مترادف ہے۔تعفن اور گندگی کے ڈھیر کو فوری ختم کرانے کے لئے حکام بالا فوری نوٹس لیں۔متعلقہ ادارے اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں مکمل ناکام ثابت ہو چکے ہیں۔اور اپنی ذمہ داریوں سے عاری ہیں۔فوری طور پر اصلاح احوال کی جائے اور قیمتی انسانی جانوں کو بیماریوں سے بچایا جائے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button