متفرق

ضلع کوہستان میں بارشوں کی وجہ سے تباہ حال انفراسٹرکچر بحال نہ ہوسکا

کوہستان ( نامہ نگار) کوہستان میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے تباہ شدہ انفراسٹرکچر تاحال بحال نہ ہوسکا۔ ضلع کے تمام دروں اور دیہاتوں کے رابطہ سڑکیں ختم ہونے سے لوگ سفری پریشانی میں مبتلا ہیں، بچوں میں خسرہ کی وباء پھوٹنے سے اموات کا خطرہ ہے ۔ادھر ڈپٹی کمشنر کوہستان راجہ فضل خالق کے مطابق کئی رابطہ سڑکوں پر مشینری لگادی گئی ہیں اور باقی ماندہ علاقوں کی بحالی بھی جاری ہے ۔ کوہستان کے علاقوں ہربن ،بھاشا، سازین ، شتیال ، جالکوٹ، پالس ،کولئی ، بٹیڑہ ، بنکڈ، رانولیاء، دوبیر، جیجال، پٹن ، کیال ،سیو،کندیا، اور دیگر چھوٹے بڑے علاقوں میں فصلی اراضیات کے ساتھ رہائشی مکانات ملامیٹ ہوئے ہیں اور ان علاقوں کے مابین رابطہ سڑکیں بری طرح متاثر ہوئے جس سے مکینوں کو سفری مشکلات کے ساتھ ساتھ علاقے میں قحط سالی کا بھی خطرہ ہے ۔ دوسری طرف پورے ضلعے میں خسرہ کی وباء پھوٹ گئی ہے اور موذی مرض میں کئی بچے مبتلا ہیں اور سیو گبر کے گاوں میں دو بچے پچھلے ہفتے موت کے منہ میں چلے گئے تھے ۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کوہستان ڈاکٹر رفیع للہ کے مطابق متاثرہ یونین کونسلوں میں ٹیمیں بھیجی جاچکی ہیں جو متاثرہ بچوں کیلئے ویکسنیشن کریں گے ، اُن کا کہنا تھا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقے جن کے راستے اور سڑکیں بہہ گئے وہاں میڈیکل ٹیموں کی رسائی آسان نہیں تاہم میڈیکل ٹیمیں ہر یونین کونسل میں پیدل پہنچ رہے ہیں ۔ادھر ضلعے بھر میں میں رابطہ سڑکیں اور راستوں کی پامالی ک بعد اشیاء ضروریہ او رصحت کے مسائل دوبالا ہوگئے ہیں جن سے نمٹنے کیلئے حکومتوں کو فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button