چترال

ایس آر ایس پی کی زیر نگرانی گولین میں دو میگاواٹ بجلی گھر کی تعمیر میں کوتاہیوں کو دور کیا جائے، پریس کانفرنس

چترال ( نذیرحسین شاہ نذیر ) پاور کمیٹی چترال نے چیف ایگزیکٹیو سرحد رورل سپورٹ پروگرام شہزادہ مسعود الملک سے پُر زور مطالبہ کیا ہے۔کہ ایس آر ایس پی کے زیر نگرانی گولین میں زیر تعمیر دو میگاواٹ بجلی گھر کی تعمیر میں کوتاہیوں کو دور کیا جائے اور اُس کے کام کو تیز کرکے چترال ٹاؤن کے لوگوں کو آنے والے گرمیوں میں لوڈ شیڈنگ سے نجات دلانے کیلئے سنجیدہ اقدامات اُٹھائے جائیں ،

چترال پریس کلب میں پیر کے روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاور کمیٹی کے صدر خان حیات اللہ خان ، وممبران قاری جمشید احمد ، شیر آغا ، محی الدین کروچ ، محمد کوثر ایڈوکیٹ ، ناصر احمد ،صوبیدار (ر) محمد آیاز ، نیاز اے نیازی ایڈوکیٹ اور میرعباد الرحمن نے کہا  کہ ہم چیف ایگزیکٹیو ایس آر ایس پی شہزادہ مسعود الملک کے شکر گزار ہیں ۔ کہ انہوں نے چترال ٹاؤں میں بجلی کا مسئلہ حل کرنے کیلئے پاور کمیٹی چترال کے مطالبے کو ترجیح دیتے ہوئے گولین بجلی گھر کی تعمیر کو ممکن بنایا ۔ اور نو مہینے کے مختصر عرصے میں اس کو مکمل کرنے کی یقین دھانی کرائی تھی ۔ جس سے چترال شہر لوگوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی تھی ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ابتدائی مہینوں میں کام کی رفتار انتہائی تیزی سے جاری تھی ۔ لیکن بعد آزان یہ کام مسلسل تعطل اور سست روی کا شکار ہوا ۔ اور آج بھی کام کی رفتار اطمینان بخش نہیں ہے ۔ یہی رفتار رہا ۔ تو چترال کے لوگوں کو مزید ایک سال لوڈ شیڈنگ کے عذاب سے گزرنا پڑے گا ۔ انہوں نے کہا ، کہ پاور کمیٹی چترال شہر کے لوگوں کا نمایندہ فورم ہے ۔ جس میں شامل افراد گذشتہ چارسالوں سے پارٹیوں سے بالا تر ہو کر چترال شہرکے مسائل حل کرنے کی کو ششوں میں مصروف ہیں ۔ اور موجودہ بجلی گھر کیلئے تشویش کا اظہار کسی ادارے کے خلاف نہیں بلکہ عوامی پریشانی کی ترجمانی کرتے ہوئے کام میں تیزی پیدا کرنے کی کوشش ہے ۔

حیات اللہ خان نے کہا  کہ مذکورہ بجلی گھر کو نو مہینوں کے اندر مکمل کرنے کا اعلان کیا گیا تھا ۔ لیکن اب دو سال ہونے کو ہے ۔ کہ یہ تکمیل کو نہیں پہنچا ۔ اور مزید کئی مہینے تکمیل کیلئے درکار ہیں ۔ کیونکہ متعلقہ ٹھیکہ دار کے مطابق بجلی گھر کے ڈیزائن کو پانچ مرتبہ تبدیل کیا گیا ۔ جس کی وجہ سے ٹھیکہ دار کومسلسل انتظار کرنا پڑا ۔ اور کام کی رفتار کو صحیح طریقے سے جاری نہ رکھا جا سکا ۔ پاور کمیٹی نے موسمی حالات کو بے جا قرار دیتے ہوئے کہا ۔کہ گذشتہ سال گولین ویلی میں سیلاب نہیں آیا ۔ اس کے باوجود منصوبے کی تکمیل میں تاخیر ایس آر ایس پی کے ذمہ داروں کی کوتاہی اور منصوبے سے عدم دلچسپی کی عکاسی کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ بجلی گھر ایریے میں نہر کی تعمیر سے پھیلے ہوئے ملبے کو بھی نہیں ہٹایا گیا ہے ۔ جس پر مقامی لوگ بھی ناراضگی کا اظہار کر رہے ہیں ۔ کمیٹی نے کہا،کہ گذشتہ روز جن عمائدین نے اس بجلی گھر کی وزٹ کی ۔ وہ چترال کے قابل احترام شخصیات ہیں ۔ لیکن چترال میں بجلی کے مسئلے کے حل کیلئے پاور کمیٹی نے جن دروازوں پر دستک دی۔ وہ اُن حالات سے لاعلم ہیں ۔ اور پاور کمیٹی اُن تکالیف کو پیش نظر رکھ کر اس منصوبے کی تکمیل میں تیزی لانے کیلئے دلچسپی کا اظہارکر رہا ہے ۔ پاور کمیٹی کا مقصد کسی ادارے کو تنقید کا نشانہ بنانا نہیں ۔ بلکہ اُس کو مزید مستعد کرنا مقصود ہے ۔ اُنہوں نے کہا ۔ کہ اب بھی اگر اسکی طرف توجہ نہیں دی گئی ۔ تو آیندہ لائحہ عمل طے کرنے پر مجبور ہوں گے ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button