عوامی مسائل

سابق حکومت نے دیامر ڈیم جیسے منصوبوں کو تعطل میں رکھ کر علاقے کا بڑا نقصان کیا، فیض اللہ فراق

چلاس(پ،ر)ترجمان صوبائی حکومت فیض اللہ فراق نے کہا کہ سابق حکومتوں نے دیامر ڈیم جیسے منصوبوں کو تعطل میں رکھا ہوا تھا اور گلگت بلتستان کی سابق حکومت نے وفاقی سطح پر ڈیم کی تعمیر کے سلسلے میں مختلف پاور ہاوسزکے حوالے سے خاموشی کا سہارا لیکرگلگت بلتستان کا بہت بڑا نقصان کیا تھا،جبکہ گلگت بلتستان کی موجودہ صوبائی حکومت بالخصوص وزیر اعلی حافظ حفیظ الرحمن کی مربوط کوششوں کی وجہ سے دیامر ڈیم کے آدھے پاور ہاوسزگلگت بلتستان کے حدود میں تعمیرکرنے کا فیصلہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت تقریبا6ماہ کے اندر اندردیامر ڈیم پر لینڈ ایکوزیشن کا کام تقریبا مکمل کر چکی ہے ،حالانکہ یہ کام سابق حکومتوں کے پانچ سالہ دور میں نہ ہوسکا ۔دیامر ڈیم کی لینڈ ایکوزیشن جدید اصولوں کے میں مطابق شفافیت کے تمام مراحل سے گزر کر کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ دیامر ڈیم میں آدھے پاور ہاسز دیامر کے حدود میں تعمیرہونے سے گلگت بلتستان کو ڈیم کی تعمیر سے پچاس فیصدریالٹی ملے گی جس سے خطے کو سالانہ اربوں امدن ملے گی اورگلگت بلتستان خود انحصاری کی طرف بڑھے گا۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفظ الرحمن کی ٹھوس کوشش بالاآخررنگ لے آئیں اور رائیلٹی کا مسلہ خوش اسلوبی سے حل ہونے کیلئے دیامر ڈیم کے مختلف پاور ہاسز کے دیامر کے حدود میں تعمیر ہونے کا فیصلہ زبردست پیش رفت ہے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button