گلگت بلتستان

قدرتی آفات سے نمٹنے کے لئے مقامی سطح پر عوام کو منظم کرنے اور رضاکارانہ خدمات کے لئے تیار کرنے کی ضرورت ہے، ڈاکٹر اقبال

گلگت(پ ر) صوبائی وزیرتعمیرات گلگت بلتستان ڈاکٹرمحمداقبال نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان قدرتی آفات کی زدمیں واقع ایک ایسا خطہ ہے جہاں پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کے سبب ندی نالوں میں سیلابی ریلے،طغیانی،پہاڑسرکنے،برفانی تودے گرنے اور دیگر آفات کے خطرات موجود رہتے ہیں ‘جن سے بروقت نمٹنے اور آفات کے خطرات کو کم کرنے کے لئے عوام کے اندر رضاکارانہ خدمت کے جذبے کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔اس مقصدکے حصول کے لئے پاکستان مسلم لیگ(ن) کی صوبائی حکومت ہلال احمر کے ساتھ ہرممکن تعاؤن کریگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ریڈکراس اینڈ ریڈکریسنٹ کے عالمی دن کی مناسبت سے ہلال احمر گلگت بلتستان کے زیراہتمام منعقدہ تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ قومی اوربین الاقوامی سطح پر ریڈکراس اور ریڈکریسنٹ کی فلاحی سرگرمیوں سے بخوبی اگاہ ہیں اورانہیں گلگت بلتستان میں بھی گزشتہ برس آنے والے زلزلے اور بارشوں سے متاثرہ افراد کی مدد کے حوالے سے پاکستان ریڈکریسنٹ کی بروقت کاروائیوں کا بھی ادراک ہے کیونکہ ایسے حالات میں ہلال احمر جیسے فلاحی ادارے آگے آکرکام نہ کرے تواکیلی حکومت کچھ نہیں کرسکتی۔ انہوں نے کہا کہ اس بات سے مجھے انتہائی خوشی ہوئی کہ ہلال احمر گلگت بلتستان کے پاس سترہ ہزار رضاکاروں کا نیٹ ورک موجود ہے اور ہم چاہتے ہیں مذید لوگ اس ادارے کے رضاکار بن کر اپنے علاقے اور قوم کی خدمت کریں کیونکہ رضاکارانہ خدمت سے جو دلی سکون اور اطمینان ملتا ہے اس کا کوئی نعم البدل نہیں ۔اسی لئے وہ خود بھی بیرون ملک سے صرف اور صرف عوامی خدمت کے جذبے کی غرض سے سیاست میں آئے ہیں اور اپنے طور پر عوام کی ہرممکن خدمت کرنے کی بھرپورکوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے ہلا ل احمر کو درپیش مالی مشکلات کے خاتمے اور اس ادارے کو مذید فعال اور مستحکم کرنے کے لئے صوبائی حکومت کی جانب سے ہرممکن وسائل کی فراہمی اور اس سلسلے میں وزیراعلیٰ گلگت بلتستان سے خصوصی بات چیت کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ یہ ایشوز ہلال احمرکے نہیں بلکہ ہم سب کے ہیں کیونکہ ہلال احمر ہم سب کا ایک قومی ادارہ ہے۔

اس موقع پر اپنے خطاب میں ہلال احمر گلگت بلتستان کی صوبائی سکریٹری نورالعین نے کہا کہ ہلال احمر پاکستان کوئی این جی او نہیں بلکہ ملک کا ایک قومی ادارہ ہے جو حکومتی معاؤن کے طورپرفلاحی خدمات سرانجام دیتا ہے۔ گلگت بلتستان میں اس ادارے کی جانب سے مختلف آفات سے متاثرہ لاکھوں خاندانوں کو بلاتفریق،رنگ،نسل اور علاقائی تعصب کے امداد فراہم کی گئیں جوکہ اس ادارے کا طرہ امتیاز ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ہلال احمر کے دائرہ کار کو تمام اضلاع تک پھیلایا جائے مگر ادارے کے انتہائی محدودوسائل اور کمزورمالی حالت اس مشن کی راہ میں رکاوٹ کا باعث بن رہے ہیں جس کے خاتمے کے لئے صوبائی حکومت کا خصوصی تعاون درکار ہے۔ انہوں نے صوبائی حکومت کی جانب سے گلگت شہر میں ہلال احمر کے دفتری عمارت کی تعمیر کے لئے سرکاری اراضی کی فراہمی پر گورنر گلگت بلتستان میر غضنفرعلی خان،وزیراعلیٰ حافظ حفیظ الرحمن،صوبائی وزراء،چیف سکریٹری اوردیگر انتظامیہ کا شکریہ بھی ادا کیا۔ تقریب سے ہلال احمر کے صوبائی آفیسر صحت ڈاکٹرمحمد یونس،پرنسپل گورنمنٹ ایجوکیشن کا لج جوٹیال غلام نور،ہلال احمر کے صوبائی پروگرام آفیسر عمران خان رانا، واجد علی ویگر نے بھی خطاب کیا۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button