تعلیم

ضلع گانچھے میں امسال بچوں کی ابتدائی تعلیم کے 19 مراکز قائم کئے گئے ہیں، ڈپٹی ڈائریکٹر ایجوکیشن محمد ابراہیم

گانچھے(محمد علی عالم ) قوم کا مستقبل اساتذہ کے ہاتھ میں ہے لہذا اساتذہ اپنی ڈیوٹی کو ذمہ داری کے ساتھ فرض سمجھ کر اداکریں اساتذہ بچوں کی تعلیم کے ساتھ تربیت پر بھی توجہ دیں ان خیالات کا اظہار ڈپٹی ڈائریکٹر ایجوکیشن محمد ابراہیم نے (ECED) اساتذہ کے تین روزہ تربیتی ورکشاب کے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہاکہ محکمہ تعلیم معیار تعلیم کو بہتر کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں راتوں رات نظام ٹھیک ہو کر آسمان پر نہیں پہنچ سکتا اس کے لئے وقت لگے گا ہم نے ابتداکیا ہے آہستہ آہستہ ٹھیک ہو جائے گا تعلیمی معیار کو بہتر کرنے کے لئے بیسک ایجوکیشن میں بہتری انتہائی ضروری ہے جب تک بچوں کی بنیادی ٹھیک نہیں ہوگا معیار تعلیم ٹھیک نہیں ہو سکتا اس لئے ڈائر یکٹر ایجوکیشن بلتستان ریجن کی ہدایت پر محکمہ تعلیم گانچھے نے رواں سال ضلع کے مختلف بھر میں 19 (ECED) ائیرلی چائلڈ ایجوکیشن ڈولپمنٹ سنٹر کا آغاز کیا ہے پہلے پورے ضلع میں صرف دو تھے کیونکہ بچوں کی بنیادی تعلیم کو مضبوط کرنے کے لئے توجہ کی ضرورت ہے

انہوں نے کہا کہ بیسک ایجوکیشن کو بہتر کرنے کے لئے محکمہ تعلیم نے اساتذہ کو ایجوکیشن کے جدید تقاضوں سے آرستہ کرنے کے لئے تین روزہ تربیتی ورکشاپ شروع کیا ہے اس میں دور جدید کے تقاضوں کو سامنے رکھ کر بچوں کی بیسک ایجوکیشن کو کس طرح بہتر سے بہتر کیا جاسکتا ہے اس حوالے سے ECEDکے اساتذہ کر تربیت دی جائے گی تقریب سے بوائز ماڈل ہائی سکول خپلو کے ہیڈ ماسٹر خورشید عالم نے بھی خطاب کیا ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button