گلگت بلتستان

فرائض کی ادائیگی کے دوران ٹانگ تڑوانے والا محکمہ برقیات کا ملازم چلنے پھرنے سے قاصر، حکام بے خبر

شگر(عابد شگری)محکمہ برقیات کے حکام کے بے حسی انتہاء کو پہنچ گئی۔دوران ڈیوٹی حادثے کا شکار ہوکر ریڑھ کی ہڈی ٹوٹ کر چلنے پھرنے سے قاصر ملازم کی عیادت تک کرنا مناسب نہیں سمجھتے۔تفصیلات کیمطابق گذشتہ محمد علی ساکن یونو محکمہ برقیات کا ملازم ہے جو کہ سال یونو شگرمیں بجلی کی پول پر کراس ٹھیک کرتے ہوئے گرگیا تھا۔سخت چوٹ کی وجہ سے محمد علی کی ریڑھ کی ہڈی ٹوٹ گیا تھا ۔اور چلنے پھرنے سے قاصر ہیں۔ انہوں نے زمین کے ایک قطعہ فروخت کرکے اور لوگوں سے قرض لیکر پنڈی میں ریڑھ کی ہڈی کآپریشن کرایا تاہم ابھی تک آپریشن کامیاب نہیں ہوا۔اور ڈی ایچ کیو ہسپتال سکردو میں زیر علاج ہیں۔انکا کہنا تھا کہ پنڈی جاتے ہوئے محکمے کی جانب سے صرف 50ہزار روپے دیا گیا تھا جبکہ جہاز میں کرایہ 60ہزار سے زائد لگا کیونکہ سات سیٹ بک کرنا پڑا۔اس حادچے کے بعد سے اب تک 12لاکھ سے زائد خرچہ آچکا ہے ۔جسے رشتہ داروں سے قرض لیکر اور جائیداد فروخت کرکے بندوبست کررہا ہوں۔اس وقت سکردو میں علاج جاری ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ انہیں جب پول پر کراس ٹھیک کرنے کیلئے بھیجا گیا تھا اس وقت محکمے کی جانب سے کوئی یونیفارم اور حفاظتی آلات فراہم نہیں کیا گیا تھا۔لیکن حادثے کی راتوں رات حفاظتی آلات جگہ جگہ تقسیم کیا گیا۔آپریشن کے بل اور دیگر اخراجات کی سرکاری طور ادائیگی کیلئے محکمہ برقیات میں جمع کراچکا ہوں لیکن کئی ماہ گزارنے کے باؤجود ابھی تک منظور نہیں ہوسکا۔ان کے بھائی کا کہنا تھا کہ ہمیں اس محکمے پرانتہائی افسوس اور مایوسی ہوئی ہے کہ ان کے حکام بالا اور انجینئر کے ٹی اے ڈی اے ایڈوانس میں منظور ہرکر کیش ہوجاتا ہے۔لیکن جس بندے کو دوران ڈیوٹی اتنا بڑا حادثہ واقع ہوکر زندگی اور موت سے کھیل رہا ہے ۔ان کے اخراجات برداشت کرنا ان کی بلات منظور کرانا دور کی بات محکمہ کے سب انجینئر اور ایس ڈی اولیول کے حکام تک نے عیادت تک نہیں کی۔آج تک چیف انجینئر یا ایکسین ،آر ای ہا کسی بھی اعلی اہلکار نے خریت تک نہیں پوچھا کیا ان کی ملازم کس حال میں ہیں۔ہم سماجی تنظیم مرہم کے رضاکارکا شکریہ ادا کرتے ہین کہ جن کے رضا کارروزانہ دلجوئی کیلئے آتا ہے ۔اور دوائیاں لاکر دیتے ہیں۔اور گھنٹوں تک حوصلہ بڑھاتے رہےء ہیں۔انہوں نے چیف سیکریٹری اور سیکریٹری برقیات سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ خصوصی دلچسپی لیکر ان کی اخراجات کے بلوں کو فوری طور ریلیز کرایا جائے۔ جبکہ کوتاہی برتنے والے حکام کیخلاف سخت کاروائی کی جائے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button