گلگت بلتستان

وفاقی بجٹ پیش کردیا گیا، سڑکوں کی تعمیر کے لئے 188 ارب روپے مختص، سکردو-گلگت روڑ نظر انداز

اسلام آباد(فدا حسین)وفاقی بجٹ میں گلگت سکردو روڈ کی توسیع منصوبہ ایک دفعہ پھر نظر انداز کر دیا گیا ہے۔گزشتہ روز وفاقی وزیر خزانہ سنیٹر محمد اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی میں وفاقی بجٹ برائے سال 2016-17کا بجٹ پیش کرتے ہوئے شاہرہوں کی تعمیر بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے سٹرکوں ، شاہراہوں اور پلوں تعمیر کیلئے 188ارب روپے رکھے ہیں جسے انہوں نے پچھلے سال کے مقابلے میں 18 فیصد اضافہ قرار دیا۔اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ہمیں (حکومت کو) یقین کہ شاہراہوں کی تعمیر سے لوگوں کو روزگار میسر آئے گا۔جسے کھیت سے مارکیٹ تک رسائی میں آسانی پیدا ہونے اقتصادی اور معاشی ترقی میں اضافہ ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ اس مقصد کیلئے230کلومیٹر طویل لاہور عبدالحکیم سیکشن کیلئے 34ارب روپے رکھے ہیں ۔ اور اسی طرح387کلومیٹر ملتان سکھر سیکشن کیلئے 19ارب روپے 296کلومیٹر سکھر حیدر آباد سیکشن کیلئے پی ایس ڈی پی میں 2.5ارب روپے رکھے ہیں۔انہوں نے واضح کیا کہ یہ مؤخر الذکر منصوبہ نجی شعبے کی شراکت سے زیر تعمیر ہے۔بجٹ تقریر پیش کرتے وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومیت کراچی ۔ لاہور موٹروئے کے کئی حصوں کی تکمیل کے علاوہ ہم نے پاک چین اقصادی راہداری کے دیگر حصوں پر کام شروع کرنے کیلئے رقوم مختص کئے ہیں اس ضمن میں 118کلومیٹر طویل تھاکوٹ حویلیاں شاہراہ پر بھی کام جاری ہے اس منصوبے کے لئے اس سال 16.5ارب روپے رکھنے وعدہ کیا ۔ ان کا مزید کہناتھا کہ برہاں ہکلہ موٹروے M-1تا ڈیرہ اسماعیل خان شاہراہ کی تعمیر کیلئے22ارب روپے رکھے گئے ہیں ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ بجٹ میں شاہروں کی تعمیر کیلئے بہت سے منصوبوں پر رقوم مختص کی گئی ہیں جن میں فیصل آباد ،خانیوال ایکسپریس وے ،لواری ٹنل اور رابطہ سرکیں ،قلعہ سیف اللہ لورالائی ،ویگم روڈ ،ژوب اور مغل کوٹ شامل ہیں ۔

تاہم وفاقی وزیر خزانہ نے اپنی تقریر میں گلگت سکردو روڈکی تعمیر کے حوالے سے کوئی ذکر تک نہیں کیا۔ واضح رہے کہ وزیر اعظم نواز شریف نے گلگت بلتستان قانون ساز اسمبل کے انتخابات سے چند ہفتے پہلے دورہ گلگت کے موقع پر پہلی دفعہ گزشتہ سال مذکورہ روڈ کی توسیعی منصوبے کیلئے 40ارب روپے منظورکرنے کا اعلان کرتے ہوئے اس کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔ سپیکر گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی جاجی فدا محمد ناشاد کے مطابق وزیر اعظم نے 14ستمبر 2015کو عطا آباد ٹنل کے افتتاحی تقریب میں بھی مذکورہ سٹرک کی توسیعی منصوبے پر جلد کام شروع کرنے کی ہدایت کی تھی ۔اس کے بعد اسی سال 24نومبر کو گلگت بلتستان کے گورنر کی تقریب حلف برداری کے موقع پر گورنر کی طرف سے بھی اس منصوبے پر ترجیحی بینادوں پر کام کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا ۔جس کے جواب میں وزیر اعظم نے جلد کام شروع ہونے کی یقین دہانی کرائی تھی ۔اس طرح ایک سال میں یہ چوتھی مرتبہ ہے کہ نواز شریف نے گلگت سکردو روڈ کی توسیع منصوبیپر کام شروع کرنیکے احکامات جاری کئے ہیں ۔لیکن اس کے باوجود ابھی تک اس پر کام شروع نہیں ہو سکا ہے۔ گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ گزشتہ ماہ یعنی مئی کی 20تاریخ وزیر اعظم نے اپنے دورہ گلگت کے موقع اس منصوبے پر ابھی کام شروع نہ ہونے شدید ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔اس کے باوجود نئے مالی سال میں وفاقی وزیر خزانہ اس کیلئے کوئی رقوم مختص کرنا بھول گئے ہیں۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button