متفرق

ن لیگ کے وزرا پیپلز پارٹی دور میں منظور شدہ منصوبوں کا افتتاح کر رہےہیں، کوئی نیا منصوبہ شروع نہیں کیا گیا، سابق سپیکر وزیر بیگ

گلگت(خبرنگارخصوصی)پاکستان پیپلزپارٹی گلگت بلتستان کے سینئر رہنماء و سابق سپیکر قانون ساز اسمبلی وزیر بیگ نے کہا ہے کہ مجھے تعجب ہوا کہ خضر آباد سے خان آباد تک روڑ کی امپرومنٹ اور میٹلنگ روڈ کے گراؤنڈ بریکنگ یعنی شروعات کو ن لیگ کے وزراء افتتاح کہتے ہیں اور اس موقع پر وزیر تعمیرات ڈاکٹر اقبال نے دعوے کے ساتھ یہ کہا کہ ہم نے سابقہ حکومت کی طرح کرپشن نہیں کرنا بلکہ بہت سے ترقیاتی منصوبے ہنزہ میں شروع کئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ جس منصوبے پر کام شروع کیا گیا ہے وہ پیپلز پارٹی کے دور کا منظور شدہ منصوبہ ہے اور ایک ہفتہ پہلے میون نالے پر پانچ سو کلو واٹ کا جو بجلی گھر شروع ہوا ہے وہ بھی پیپلز پارٹی دور کا منظور شدہ پروجیکٹ ہے اور حسن آباد نالے کے دو میگا واٹ بجلی گھر پر جو کام شروع ہوا ہے وہ بھی میرے حلقے کا میرا رکھا ہوا سکیم ہے ۔اسی طرح سوست کے مقام پر جو پچیس بیڈ کا رولر ہیلتھ سنٹر بن رہا ہے وہ بھی پیپلزپارٹی کے دور کا سکیم ہے اس کے علاوہ بھی تین بڑے روڈز کی میٹلنگ ہو رہی ہے وہ بھی پیپلزپارٹی کے دور کی سکیمیں ہیں ۔

انہوں نے پیر کے روز میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک ہنزہ میں ن لیگ کے ایک سالہ دور کا کوئی سکیم دیکھنے میں نہیں آیا ہے ،ہاں چھوٹے وزراء نہیں ن لیگ کے بڑے وزراء یعنی گونر اور وزیر اعلیٰ کبھی ٹنل نکالنے اور کبھی سوئی گیس کی لائنیں بچھانے کی جھوٹے وعدے کر رہے ہیں گیس کی لائنیں پہلے صوبے کے دارلخلافہ گلگت میں بچھا کر دکھائیں بلکہ وزیراعلیٰ اور گورنر ہاوس میں بچھا کر دکھائیں تو ہم ان کی سچائی کے گن گائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہنزہ کی طرف خصوصی توجہ دینے کا ن لیگ کی حکومت کا شکریہ ان متضاد خبروں سے عطاء آباد کے متاثرین کی نیندیں حرام ہوئی ہیں کہ کبھی چالیس کروڑ کبھی پانچ کروڈ اور کبھی بارہ ارب کی لاگت سے ٹورسٹ ریسورٹس بنا رہے ہیں ۔خدا کے بندو کبھی یہ سوچا ہے کہ اس جھیل کے اندر ششکٹ اور گلمت کے اور عطاء آباد کے متاثرین کی رہائشی مکانات مویشی خانے زرعی زمینیں میوے کے انواع اوقسام کے درخت عمارتیں لکڑی کے بے شمار درخت اور عبادت خانے جھیل کے اندر غرق ہیں اور متاثرین اپنے بچوں کے ساتھ بے یارو مدد گار ٹینٹ ولیج ہیں گزشتہ کئی سالوں سے کسی مسیحا کی تلاش میں سر گرداں ہیں ان کا سوچ کر سیاحت کو ترقی دو،کرپشن کے الزامات لگا کر لوگوں کو بے وقوف بنانے کی لگاتار کوششیں کی جا رہی ہیں ۔

وزیر بیگ نے کہا کہ کرپشن کی ابتداء اس وقت سے ہوئی ہے جس وقت مشرف دور میں ن لیگ کی حکومت بنی تھی ۔پیپلز پارٹی کی غلطی یہ تھی کہ ن لیگ کے کرپشن کی دستانیں عام نہیں کی جس طرح ابھی ن لیگ کی حکومت کر رہی ہے ۔کرپشن کا واویلا مچا کر کرپشن کا مرتکب ہونا سنگین جرم ہے ۔کیا کوئی غیر جانبدار آدمی یہ دعویٰ کر سکتا ہے کہ ن لیگ کے دور کا معاشرہ کرپشن سے پاک ہے ہر گز نہیں یہ رجحان بھی صحیح نہیں کہ لوکل نان لوکل کا ایشو کھڑا کیا جائے ۔اندرون خانہ کمزریوں کا الزام دوسروں کے سر تھونپ کر اپنے آپ کو بری الزام کیا جائے ۔نیب کا ادارہ وجود میں آیا ہے کرپشن کے خلاف زبانی واویلا کر کے عوام کی توجہ ہٹانے کی بجائے کرپٹ لوگو ں پر کیوں ہاتھ نہیں ڈالا جا تا ۔نیب کے ادارے کو آزادانہ کام کرنے سے کس نے روکا ہے اس کمال بھی ن لیگ نے کیا ہے حقیقت میں دیکھا جائے تو پیپلزپارٹی ہزاروں لاکھوں کی کرپشن کرتی تھی تو ن لیگ والے کروڑوں اربوں میں کرپشن کر رہے ہیں پانامہ لیک کی سٹوری پر بھی نادم نہیں تو ہم کیا کر سکتے ہیں ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button