کھیل

مذاکرات ناکام ہو گئے، گلگت بلتستان حکومت شندور میں الگ سے تین روزہ میلہ منعقد کرے گی، پارلیمانی سیکریٹری فداخان کی میڈیا سے گفتگو

غذر ( جاویداقبال سے ) 22 جولائی کو ہونے والا شندور فسٹیول کے حوالے کے پی کے اور گلگت بلتستان حکومت کے درمیان مذاکرات ناکام ہو گئے ایک بار پھر گلگت بلتستان حکومت کی جانب سے چترال کے ساتھ شندور فیسٹول کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور گلگت بلتستان حکومت کی جانب سے شندور میں شاندار تین روزہ فیسٹول الگ منایا جائیے گا ۔مقررہ تاریخ کا اعلان آئندہ چند روز میں کیا جاے گا ان خیالات کا اظہار پارلیمانی سکریٹری گلگت بلتستان فداخان فدا نے میڈیاسے گفتگو کرتے ہوے کیا۔

انہوں نے کہا ہے کہ شندور غذر کا حصہ ہے چترال کی طرف سے شندور پر غیرقانی طور پر قبضہ جما کر حالات کو کشیدگی کی طر ف لے جا یا جارہا ہے جس کا نقصان دونوں کوہو رہا ہے چترال کی طرف سے شندور فیسٹول میں گلگت بلتستان کو میزبانی میں برابری کی بنیاد پر نمائندگی نہ دینے پر صوبائی حکومت نے ٹورنامنٹ کا بائیکاٹ کر دیا ہے ۔ انہو ں نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام نے بالائی چترال کے عوام کو عارضی طور پر گھاس چرائی کی اجازت دی ہے اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہمارے حدود پر قبضہ کریں اور چترال اسکاوٹس بھی عارضی طور پر شندور میں رہتے ہوئیں علاقے کو متنازعہ بنارہے ہیں اس لیے شندور سے چترال اسکاوٹس کو واپس جانا چاہیے اور تمام عارضی شلٹرکو صاف کر دونو ں علاقوں کے عوام کو تصادم سے روکا جائے ۔

پارلیمانی سکریٹری فداخان فدا نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کر تے ہوے کہا ہے کہ باونڈری کمیشن کے زریعے شندور کے حدود کا تعین کر کے گلگت بلتستان کے عوام کو ان کاحق دلانے میں کردار ادا کرے۔

شندور فیسٹول کے حوالے کے پی کے اور گلگت بلتستان کے درمیان ہونے والی میٹنگ میں گلگت بلتستان حکومت کی نمایندگی پارلیمانی سکریٹری فداخان فدا نے کی ان کے ہمراہ سکریٹری سیاحت گلگت بلتستان اور ڈپٹی کمشنر غذر میر وقاراحمد نے کی ۔ واضع رہے شندور فیسٹول ہر سال 7 جولائی سے 9 جولائی میں منایا جارہا تھا اس سال رمضان المبارک کی وجہ سے 22 جولائی سے 24 جولائی کی تاریخ مقرر کیا گیا تھا لیکن بد قسمتی سے میزبانی میں گلگت بلتستان کو برابری کا حصہ نہ ملنے پر گلگت بلتستان اور چترال کی جانب سے الگ الگ شندور فیسٹول منانے کا علان نے عالمی سطح پر مقبولیت کے حامل فیسٹول سے ملک بھر شایقین کو محروم کردیا گیا ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

2 کمنٹس

Back to top button