متفرق

تین نومبر 1947 کو ریاستِ ہنزہ نے پاکستان کے ساتھ الحاق کا اعلان کیا تھا، ہاسی گاوا پبلک سکول میں جشنِ آزادی کی تقریب سے خطاب

ہنزہ(رحیم آمان) ہنزہ کریم آباد ہاسی گاوا میمودریل پبلک سکول میں یوم آزادی کے موقع پر خصوصی پروگرام منعقد ہوا جسکے مہمان خصوصی برگیڈئیر (ر)حصام اللہ بیگ اور میر محفل ڈاکٹر شارئیس خان تھے۔ اس پروگرام میں طلباء اور طلبات نے ملی نغمیں، ٹیبلوز او رقائد اعظم محمد علی جناح ،علامہ اقبال اور سر سلطان محمد شاہ آغاخان کے افکار کو تقاریری ذریعے سے پیش کیا۔

اس موقع پر مہمان خصوصی برگیڈئیر(ر)حسام اللہ بیگ نے کہا کہ آزادی ہو یا غلامی، دونوں کی تاریخ لمبی ہوتی ہے۔غلامی کے خاتمے کے لیے قوموں کو اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا پڑتا ہے۔تحریک آزادی میں قائداعظم کے شانہ بشانہ سر سلطان محمدشاہ آغاخان تھے جو مسلم لیگ کے پہلے صدر بھی تھے۔1947ء میں ہنزہ نگر کی وفد مہاراجہ کشمیر سے ملا۔انھوں نے مہاراجہ کشمیر سے یہ کہا کہ اگر آپ ہندوستان کے ساتھ الحاق نہیں کرتے تو ہمارا تاریخی تعلق جاری رہے گا اور اگر آپ ایسا نہیں کرتے تو یہ تعلق ختم ہوجائیگا۔ پھر گلگت میں یکم نومبر کو آزادی آئی۔ تین نومبر کو ہنزہ نے پاکستان کے ساتھ اپنے الحاق کا اعلان کیا۔ ہمارا پاکستان کے ساتھ وابستگی عقیدے کی بنیاد پر ہے اور رہے گی۔دوسروں کے خیالات کو اپنانا غلامی ہے۔ اس وقت بھی ہم غلام ہیں۔ اس لئے خود اپنے پاوں پر کھڑا ہونا پڑیگا اورknowledge society کی تشکیل ہی ہمیں غلامی سے آزادی دلا سکتی ہے۔

پروگرام کے اختتام پر ہاسی گاوا میموریل پبلک سکول اینڈ کالج کے پرنسپل صاحب نے اس پروگرام کا مقصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنے گزرے ہوئے وقت کو نہیں بھلانا چاہئے اور جو قربانیان ہمارے بزرگوں نے آزادی حاصل کرنے کے لئے دی ہیں، ان کو خراج تحسین پیش کرنا ہے اور آنے والے وقت میں ہمیں اپنے پیارے وطن پاکستان کی تحفظ اور امن سلامتی کے لئے اپنی جان و مال قربان کرنے کے لئے تیار رہنا چاہئے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button