چترال

دہشتگردی کے واقعے کے بعد اُٹھائے گئے حکومتی اور ریاستی اقدامات سے مطمعن ہیں، کیلاش عمائدین

چترال (بشیر حسین آزاد) کالاش ویلیز سے تعلق رکھنے والے مسلم اور کالاش بلدیاتی نمایندگان ،علاقائی عمائدین نے ڈی آئی جی ملاکنڈ ڈویژن کی طرف سے دورہء چترال کے موقع پر اسپشل پولیس فورس میں بھرتی کیلئے ایک سو ایک اسامیوں کے اعلان پر وزیر اعلی خیبر پختونخوا ، صوبائی حکومت ، آئی جی پی ، ڈی آئی جی اور ڈی پی او چترال کا شکریہ ادا کیا ہے ۔ اور کہا ہے  کہ یہ اپنی نوعیت کا سب سے اہم اعلان ہے ۔ اور وادی کے لوگوں میں یہ احساس گھر کر گیا ہے کہ حکومت نہ صرف اُن کے غم میں برابر کا شریک ہے ۔بلکہ وادیوں کے لوگوں کو بے روزگار ی سے نجات دلانے میں بھی مخلص ہے ۔

چترال پریس کلب میں پیر کے روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ویلج ناظم بمبوریت محمد رفیع ایڈوکیٹ ،، محمد ابراہیم نائب ناظم ، مولانا نصیر احمد ، احکام الدین جنرل کونسلر اور کالاش خواتین کونسلر ملت گل ، شاہی گل اور دیگر نے کہا کہ اُن پر دہشت گردوں کی طرف سے حملے کرنے ،دو انسانی جانوں کے ضیاع اور ہزاروں کی تعداد میں مال مویشی لوٹنے کا بُرا وقت آیا تھا ۔ اور دہشت گردوں کی یہ کوشش تھی ۔ کہ کسی طرح کالاش قبیلے کو نقصان پہنچا کر پوری دُنیا میں پاکستان کا وقار مجروح کیا جائے نیز دُشمن نے وادی کے لوگوں میں عدم تحفظ کا احساس پیدا کرکے مسلم اور کالاش برادری کی صدیوں پر محیط بھائی چارہ ، اخوت اور ہمدردی کو پارہ پارہ کرنے اور اُن میں خلیج پیدا کرنے کی سازش کی ۔ لیکن مقامی انتظامیہ ، پاک فوج ،پولیس ، بارڈر پولیس اور حکومت کی بروقت اقدامات کی وجہ سے ہمارے دُشمن اپنے ناپاک عزائم میں کامیاب نہ ہو سکے ۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کے کسی بھی ملک اور علاقے میں چترال سے بہتر اقلیتوں کا تحفظ نہیں ہے ۔اور ہم اس پر اپنے مسلم برادری اور حکومت پر فخر کرتے ہیں ۔ انہوں نے بمبوریت واقعے کا فوری نوٹس لینے اور متاثرین کے غم میں خود شریک ہونے اُن کی مالی مدد کرنے اور دیگر سپورٹ فراہم کرنے پر جی او سی ملاکنڈ ڈویژن کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا ۔

نمایندگان اور عمائدین نے پولیس کی طرح پاک آرمی ، چترال سکاؤٹس اور بارڈر پولیس میں بھی اسامیاں مختص کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ان وادیوں میں امن برقرار رکھنے کیلئے روزگار کے مزید مواقع پیدا کرنے کی اشد ضروت ہے ۔ انہوں نے کہا  کہ اسپیشل فورس کی یہ آسامیاں شفاف طریقے سے پُر کی جائیں ۔ اور ہدایات کے مطابق صرف وادی کے نوجوانوں کو ہی اس میں بھرتی کئے جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ کالاش قبیلے کا مال مویشیوں پر انحصار ہے ۔ شادی و غمی اور مذہبی رسومات مال مویشیوں کے بغیر مکمل نہیں ہوتے ۔ جبکہ دہشت گرد بریر ویلی کے 39خاندانوں کے 1700مال مویشی لے گئے ہیں ۔ یہ انتہائی طور پر مفلوج ہو گئے ہیں ۔ اس لئے اُن کے ساتھ بھی مدد کی جائے ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button