کوہستان (شمس الرحمن کوہستانیؔ )کوہستان،ایبٹ آباد جھنگی میں دو گروپوں میں تصادم اور فائرنگ ، گولی اور چھری لگنے سے دو جوان زخمی ہوگئے، بدلی ہوئی پولیس کابدلا ہوا کام، آئی سی یو میں داخل شدید زخمی کے پاؤں میں بیڑیاں ڈال دیں۔اصل محرکات کا علم تک نہیں ،فائرنگ کے وقوعے میں گولی لگنے والا گرفتار جبکہ گولی چلانے والا بھاگ نکلا۔تفصیلات کے مطابق پیر کے روز ایبٹ آباد کے نواحی گاوں جھنگی میں دو گروپوں کے درمیان گھروں کے سامنے گلی میں بیٹھنے کے تنازعے پر جھگڑا ہواجس کے نتیجے میں گولیاں چل گئیں ۔ عینی شاہد اسداللہ کے مطابق کچھ اوباش نوجوان مقامی گھروں کے گلیوں میں آوارہ گردی کرتے تھے ،منع کرنے پر لڑائی پر اُترآئے ۔ لڑائی کے بعد کوہستان کارہائشی کفایت اللہ ولد افسر خان اپنے گھر کی چھت پر چڑھاتو عدیل نامی شخص نے اُس پر فائر کھول دیا جس کے نتیجے میں ایک گولی کفایت اللہ کے گرد میں جالگی۔ وقوعے کی اطلاع ملتے ہی تھانہ میر پور کی پولیس موقع پر پہنچی اور مبینہ طورپر سفارشی عدیل کو پکڑنے کے بجائے قومے میں پڑے شدید زخمی کفایت اللہ کے پاوں میں بیڑیاں پہنادیں ، کفایت اللہ ایبٹ آباد کے مقامی ہسپتا ل میں داخل ہیں ۔تصویر میں بیڑیاں دیکھی جاسکتی ہیں ۔ جب اس وقوعے کے بارے میں ڈی پی او ایبٹ آبادڈاکٹر خرم رشید سے بات کرنے کی کوشش کی گئی تو وہ دستیاب نہ ہوئے جبکہ ایس ایچ او تھانہ میر پور محمد فاروق نے مکمل تفصیل سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے تھانہ کے محرر سے بات کرنے کا کہا جبکہ انہیں اصل محرکات کا علم ہی نہیں تھا۔ پولیس ذرائع کے مطابق شدید زخمی کفایت اللہ کے پاوں میں بیڑیاں افسران بالا کے کہنے پر ڈالے گئے ہیں اس بارے وہ کچھ نہیں کہہ سکتے ۔ البتہ انہوں نے وقوعہ کی وجہ باہمی لڑائی قراردیا۔ ادھر کفایت اللہ کے عزیز واقارب نے پولیس کے غیر انسانی فعل کے خلاف تشویش کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی پی سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیاہے ۔
پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔