متفرق

حفاظتی دیواروں سے محروم لواری ٹنل جانے والی سڑک کی حالت خراب، حادثات معمول بن گئے

چترال(گل حماد فاروقی) چترال کو ملک کے دیگر حصوں سے ملانے والا واحد سڑک لواری ٹاپ روڈ کی حالت انتہائی خراب ہے جس کی وجہ سے آئے روز اس سڑک پر حادثات ہوتے ہیں، اور مسافر گاڑیوں کو کئی گھنٹے انتظار بھی کرنا پڑتا ہے۔

دیر کی جانب مینہ خوڑ کے مقام پر لواری ٹاپ کے پہاڑی سے جو پانی کا نالہ نکلا ہے اس نالہ میں پانی کی سطح بلند ہونے کی وجہ سے اس میں چھوٹے گاڑیاں نہیں جاسکتی اور اکثر اس نالے میں پھنس جانے سے سینکڑوں گاڑیاں لمبے قطار میں کھڑے ہوتے ہیں اور راستہ کھلنے کا انتظار کرتے ہیں۔ یہ سڑک نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے زیرانتظام ہے اور ان کی ذمہ داری ہے کہ اس سڑک کی مرمت کرے۔

چند مسافروں نے ہمارے نمائندے کو بتایا کہ ایک تو اس سڑک پر کئی جگہہ پر چیکنگ ہورہی ہے اور دوسری طرف جونہی لواری ٹاپ کی سڑک شروع ہوتی ہے تو کئی برساتی نالوں میں پانی کی سطح بلند ہونے کی وجہ سے اس میں گاڑیاں پھنس جاتی ہیں۔

سڑک کی خراب حالت کی وجہ سے عید الاضحی سے ایک دن پہلے ایک ٹویوٹا ہائیس (فلائنگ کوچ) حادثے کا شکار ہوا جس کے نتیجے میں چار قیمتی جانیں ضائع ہوئیں ۔ یہ فلائنگ کوچ لواری ٹاپ پر سفر کررہا تھا جس میں اٹھارہ سواری پشاور سے عید منانے کیلئے چترال آرہے تھے جو حادثے کا شکار ہوا۔زندہ بچنے والے ایک مسافر نے بتایا کہ لواری ٹاپ کے سڑک پر حفاظتی دیوار نہیں ہے اور یہ فلائنگ کوچ سڑک کی خراب حالت کی وجہ سے نیچے گر گیا اور کئی موڑ پر یہ لٹکتے ہوئے نیچے ایک پتھر کے سہارے ٹھر گیا جس کے نتیجے میں چار لوگ مر گئے اور تیرہ شدید زحمی ہوئے۔

چترال کے لوگ وفاقی حکومت اور NHA حکام سے پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ لواری ٹاپ روڈ پر کاغذوں میں سالانہ جو کروڑوں روپے خرچ کی جاتی ہے اس فنڈ کا ایماندارانہ طور پر استعمال کیا جائے سڑک کی فوری مرمت کے ساتھ ساتھ اس کے دونوں جانب حفاظتی دیوار تعمیر کی جائے اور جہاں سے نالے گزرتے ہیں وہاں پر کم از کم پائپ ڈال کر بجری ڈالا جائے تاکہ مسافر گاڑیاں آسانی سے گزر سکے ساتھ ساتھ ٹریفک پولیس کا عملہ بھی وہاں تعنیات کیا جائے تاکہ رش نہ بن سکے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button