کالمز

راما فیسٹول، اور وزیر اعلی حافظ حفیظ الرحمن کادبنگ خطاب

تحریر ۔عمرفاروق فاروقی

گلگت بلتستان حکومت کی تعاون سے محکمہ سیاحت گلگت بلتستان کے زیر اہتمام ننگا پربت (کلرمونٹین )کے گود میں وادی استور کے سیاحتی اور پُرفضا مقام راما میں 4روزہ پولو فیسٹول اپنی تمام تر رعنائیوں اور رنگینوں کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔17ستمبرسے 20ستمبر تک جاری ۴ روزہ فیسٹول میں ملک بھر کے مختلف شہروں اور گلگت بلتستان کے طول و ارض سے ہزاروں ملکی اور غیر ملکی سیاحوں نے شرکت کرکے اس پولو فیسٹول کی خوبصورتی میں مزید چار چاند لگا دیئے۔۴ روزہ پولو فیسٹول میں گلگت بلتستان کے دس اضلاع سے کُل 8 پولو ٹیموں نے فیسٹول میں حصہ لیا ۔فیسٹول میں گلگت بلتستان کے مختلف اضلاع سے آئی ہوئی ٹیموں کے مابین 17ستمبر سے 18ستمبر تک مقابلے جاری رہے ،تاہم مختلف اضلاع کی پولو ٹیموں نے ایک دوسرے کو شکست دینے کے بعد آخر میں ضلع گلگت اور ضلع دیامر کی ٹیمیں فائنل تک پہنچ گئیں ۔20ستمبرکو راما پولو فیسٹول کا فائنل میچ ضلع دیامر اور ضلع گلگت کے مابین کھیلا گیا ،ابتدا میں دونوں ٹیموں کے مابین کانٹے دار مقابلہ دیکھنے کو ملا اور پہلے ہاف کے اختتام تک دونوں ٹیمیں چار چار گول کے ساتھ برابر تھیں ،تاہم کھیل کے دوسرے ہاف میں جیوری کے دوہرے معیار اور غلط فیصلے کے باعث دیامر کی ٹیم کے پانچویں گول کو تسلیم نہیں کیا گیا ،اور کھیل کے اختتام تک جیوری کی یکطرفہ فیصلے سامنے آتے رہے ،جس سے تنگ آکر ضلع دیامر کی ٹیم نے میچ کا بائیکاٹ کیا اور گرونڈ سے باہر نکل گئے ،جس پر جیوری نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے گلگت کی ٹیم کو جیت قرار دیا۔فائنل میچ سے ایک دن قبل 19ستمبرکوراما میں محکمہ سیاحت کے تعاون سے استور ارٹس اینڈ کلچر کونسل کے زیر اہتما م ایک ثقافتی شو کا انعقاد کیا گیا ،ثقافتی شو میں گلگت بلتستان کے تمام اضلاع سے آئے ہوئے مقامی شعرا اور فنکاروں نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا اور اپنی آواز کی جادوسے سامعین اور سیاحوں کا دل موہ لیا۔دلکش ،دلفریب اور چاروں طرف جنگلات سے گھیرے حسین وادی راما میں ۴ روزہ پولو فیسٹول کے اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن تھے ،جبکہ میر محفل وفاقی وزیر مملکت تعلیم و داخلہ انجینئر بلیغ الرحمن تھے جو اپنی فمیلی کے ہمراہ پولو فیسٹول دیکھنے کیلئے اس جنت نظیر وادی میں پہنچ چکے تھے۔راما کے مقام پر جاری اس فیسٹول کی میزبانی فرزند ان استور رانا فرمان علی وزیر بلدیات ،پارلیمانی سیکرٹری برائے سیاحت برکت جمیل اور دختر استور و رکن اسمبلی نصرین بانو کررہے تھے،اس چار روزہ فیسٹول کو کامیاب بنانے کیلئے ڈپٹی کمشنر استور رحمان شاہ،ایس ایس پی استور اسحاق اور امن کمیٹی استور کے اراکین نے اہم کردار ادا کیا ۔استور جیسے پرامن علاقے میں اس طرح کے فیسٹول سے جہاں علاقے میں روزگار کے مواقع بڑھتے ہیں وہاں علاقے کے لوگوں کی معشیت میں بھی خاطر خواہ آضافہ ہوتا ہے ،استوری قوم نے مسلسل چار دفعہ راما کے مقام پر پولو فیسٹول کو کامیاب بناکر گلگت بلتستان کے تمام اضلاع کے لوگوں کو یکجا کیا اورآپس میں پائی جانے والی غلط فہمیوں اور دوریوں کو ختم کرا دیا ،جس پر اہلیان استور یقیناًمبارکباد کے مستحق ہیں ۔

راما میں پولو میچ کے اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے استوری عوام کے قیام امن کیلئے اُٹھائے جانے والے اقدامات کو خوب سراہا اور اہلیان استور کو گلگت بلتستان میں سب سے پہلے امن کا پیغام دینے پر ان کا شکریہ ادا کیا ، اس موقع پروزیر اعلی نے استور کے عوام کیلئے بڑے بڑے اعلانات بھی کیئے اور استور راما سے راما جھیل تک سیاحوں کی مشکلات کو دور کرنے کیلئے چیر لفٹ لگانے کا اعلان کیا ،اور ساتھ ساتھ استور روڈ اور راما روڈ کو بھی جلد مکمل کرنیکا وعدہ کیا ،وزیر اعلی نے راما پولو گرونڈ میں خواتین کو میچ دیکھنے کیلئے الگ پویلین تعمیر کرکے اگلے سال تک مکمل کرکے دینے کا بھی اعلان کیا ہے ،اور استوریوں کو خوشخبری سناتے ہوئے وزیر اعلی صاحب نے شونٹر پاس کو مظفر آباد اور اسلام آباد سے لینک کرنے کیلئے 82ارب روپے کی لاگت سے نئی روڈ تعمیر کرکے دینا کا اعلان کیا اور استور میں ریسکو 1122 کے دفتر قائم کرنے کا بھی وعدہ کیا ،وزیر اعلی نے استوری عوام کے مشکلات کے پیش نظر پاس پورٹ آفس کا جلد افتتاح کرنیکا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ استور میں وزیر اعظم ہلتھ سکیم کے تحت 100بیڈ کا ہسپتال بنائیں گے،اور استور کے نوجوانوں کو اخوت قرضہ سکیم کے تحت 80ہزار تک بلاسود قرضے دیں گے،جس سے استور کے بے روز گار جوان اپنے پاوں پر کھڑا ہوسکیں ۔ وزیر اعلی نے استور کے غریب لوگوں کی علاج معالجہ کیلئے وزیر اعظم ہلیتھ انشورنس کارڈ دینے کا بھی اعلان کیا ہے۔ وزیر اعلی حافظ حفیظ الرحمن کا استور کے عوام کیلئے کیئے جانے والے اعلانات کا کریڈٹ علاقے کے منتخب نمائندوں کو جاتا ہے ،اور اب منتخب نمائندوں کی یہ زمہ داری ہے کہ وہ ان تمام اعلانات پر عملی جامہ پہنانے کیلئے دن رات کوشاں رہے۔

وزیراعلی نے استور میں صحافیوں کوپریس کلب کیلئے30لاکھ گرانٹ دینے کا اعلان کیا ہے اور مثبت صحافت کو فروغ دے کر معاشرے کے اصلاح کیلئے آگے بڑھنے کا مشورہ دیا ،اور کہا کہ معاشرے میں مایوسی پھیلانا صحافت نہیں اور نہ ہی یہ خدمت ہے ،اس لیئے صحافی اُمید دلائیں ،تاکہ گلگت بلتستان تعمیر و ترقی کے شاہراہ پر گامزن ہوسکیں ۔ کیوں کہ مثبت صحافت ،عبادت بھی ہے اور خدمت بھی ہے ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button