چلاس(شہا ب الدین غوری سے)محکمہ برقیات چلاس شہرو گردنواح میں لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کرنے میں بُری طرح ناکام ہوئی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ نے شہری اورتاجربرادری کو ذہنی ازیت کا شکار بنادیا۔کئی کئی گھنٹوں تک مسلسل بجلی کا غائب رہنا معمول بن چکا ہے جبکہ رات گئی تک شہر کے زیادہ ترعلاقے بجلی سے محروم رہتے ہیں تاہم بااصر لوگ بجلی کی لوڈشیڈنگ سے مبراہیں۔تھک فیز ٹو ،بٹوگاہ فیزون اور تھور ٹو میگاواٹ سے جو بجلی دی جاتی ہے کسی بھی وقت لائن شارٹ ہونے کے بہانوں سے اندھیرے میں رکھا جاتا ہے جبکہ نئے تعمیرہونے والے پاورہاؤسس پرکام انتہائی سست رفتاری سے ہورہاہے ۔محکمہ برقیات کے ایگزیکٹو انجئینر کاکہنا ہے کہ میرے پاس اتنا وقت نہیں ہے کہ ہرکام پر نظر رکھوں۔اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجئینرز کام کررہے ہیں ۔
عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ چلاس شہر میں سب سے زیادہ گرمی ریکارڈ کی جارہی ہے محکمہ برقیات موسم گرما سے قبل ہی لوڈشیڈنگ پرقابو پانے کیلئے ٹھوس اقدامات کرے تو کروڑوں روپے ڈیزل جرنیٹر کی مدمیں بچ سکتے ہیں عوامی حلقوں نے وزیراعلیٰ گلگت بلتستان سے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے آفیسرز کے خلاف سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جا ئے جو تمام مراعات حاصل کرنے کے باوجود عوام کو مسائل میں دھکیل رہے ہیں عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ دیامر میں محکمہ برقیات کے حکام کو بجلی لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا ٹارگٹ دیا جائے اگر موسم گرما سے قبل ٹارگٹ حاصل نہیں کر سکے تو ان کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے ۔
Like this:
Like Loading...
Related
آپ کی رائے
comments
Back to top button