گلگت بلتستان

گلگت بلتستان کو مطمعن کئے بغیر سی پیک منصوبہ کامیاب نہیں ہوسکتا، ڈپٹی سپیکر جعفر اللہ خان

اسلام آباد (ابرار حسین استوری) ڈپٹی اسپیکر گلگت بلتستان جعفر اللہ نے کہا ہے کہ ابھی تک سی پیک منصوبے میں گلگت بلتستان کو مکمل طور پر نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ گلگت بلتستان سی پیک کا انٹری پوائنٹ ہے وہاں کے لوگوں کو مطمئن کئے بغیر یہ منصوبہ کامیاب نہیں ہو سکتا۔ گلگت بلتستان میں سی پیک کے تحت آپٹیکل فائبر پر کام ہو رہا ہے۔ لیکن گلگت بلتستان کے لوگوں کا مطالبہ ہے کہ سی پیک کے تحت پاور پراجیکٹس دئیے جائیں تاکہ صوبے میں توانائی کے بحران پر قابو پایا جا سکے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار اسلام آباد میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا۔

ڈپٹی اسپیکر جعفر اللہ کا کہنا تھا کہ انکا چین کا دورہ انتہائی مفید رہا۔دورے کے دوران ان کی چین کے اعلی حکام، سرمایہ کاروں، سی پیک کونسل کے ممبران اور مختلف یونیورسٹیوں کے طلباء کے ساتھ ملاقاتیں ہوئیں. چینی سرمایہ کاروں نے سرمایہ کاری کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہاں کے اداروں میں کوآرڈینیشن کا حقدار ہے. گلگت بلتستان کی بیوروکریسی میں نااہل اور کرپٹ لوگ بیٹھے ہیں۔ ایک سال سے ہم بیورو کریسی کو ٹھیک کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ اداروں کو ٹھیک کرنا سب سے بڑا چیلنج ہے۔ اداروں کو ٹھیک کرنے کے لیے آئنی اصلاحات کی ضرورت ہے۔

انکا مزید کہنا تھا کہ وفاقی ادارے گلگت بلتستان کے مسائل پر توجہ نہیں دے رہے ہیں۔ بہت سے ادارے ایسے ہیں جہاں جی بی کے کسی بھی پروجیکٹ کی فائل کو غائب کر دیا جاتا ہے. وفاقی اداروں کے ساتھ مل کر گلگت بلتستان کے لئے آئنی اصلاحات پر کام کر رہے ہیں۔ امید ہے آئنی اصلاحات کے بعد ان مسائل پر قابو پایا جا سکے گا۔ جعفر اللہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کے عوام محب وطن ہیں۔ دنیا کے دوسرے خطوں میں آزادی کی تحریکیں چل رہی ہیں لیکن گلگت بلتستان کے عوام یہ تحریکیں چلا رہے ہیں کہ انہیں پاکستان میں شامل کیا جائے۔ گلگت بلتستان کی عوام نے کشمیر کی تحریک آزادی کے لئیے بڑی قربانیاں دی ہیں۔ ہمارے حقوق سلب ہوتے رہے لیکن ہم نے کشمیریوں کا ساتھ نہیں چھوڑا۔ گلگت بلتستان کے عوام کو حقوق دینے سے کشمیر کاز کو نقصان نہیں ہوگا.

ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و جبر کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ گلگت بلتستان کے عوام کشمیر میں ہونے والے ظلم کے خلاف سراپہ احتجاج ہیں۔ جعفر اللہ کا کہنا تھا کہ مودی بس ڈرائیور تھے۔ بس ڈرائیور کی سوچ ہے کہ آگے آنے والے کو کچل دیا جائے۔ مودی کے اخدامات نے پوری دنیا کے امن کو داو پر لگایا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے گلگت بلتستان کے وسائل کو بری طرح لوٹا۔ موجودہ حکومت کی پہلی ترجیح گلگت بلتستان میں امن کا کا قیام تھا جس پر ہم کامیاب ہوئے۔ اور ابھی گلگت بلتستان میں پوری دنیا میں سب سے زیادہ امن ہے۔ انکا کہنا تھا کہ میرے اوپر فائرنگ کی کرنے والوں کو بھی معاف کر دیا۔موجودہ حکومت نے گلگت بلتستان میں اساتذہ کی این ٹی ایس کے ذریعے میرٹ پر بھرتیاں کیں اور ٹیچرز ٹریننگ کو لازمی قرار دیا۔ آئنی اصلاحات کے بعد تعلیم، صحت اور سیاحت کے شعبوں میں مزید اصلاحات لائیں گے۔

ایک اور سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری برجیس طاہر غیر متنازعہ شخصیت ہیں۔ اور علاقے کی ترقی میں گلگت بلتستان حکومت کا بڑھ چڑھ کر ساتھ دے رہے ہیں۔ ڈپٹی اسپیکر جعفر اللہ کا کہنا تھا کہ پورے ملک میں صرف چار یا پانچ جہگوں پر ترقی ہو رہی ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ ملک کے وسائل کو تمام صوبوں پر یکساں تقسیم کیا جائے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button