کیریئر

گریڈ 4 سے اوپر کے تمام درخواست گزاروں کو ٹیسٹ کے لئے گلگت بلانا زیادتی ہے، رحمت خالق

چلاس(بیورورپورٹ)محکمہ صحت گلگت بلتستان میں گریڈ 4سے اوپر کے تمام درخواست گزاروں کو ٹیسٹ کیلئے گلگت بلانا یہاں کے غریب اور بیروزگار لوگوں کے ساتھ سنگین زیادتی ہے ،اور یہ دیامر کے سلیکٹ ممبران اسمبلی کے منہ پر طمانچہ ہے ۔ان خیالات کا اظہار سابق ممبرقانون ساز اسمبلی حاجی رحمت خالق نے میڈیا سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت کے گریڈ 4سے اوپر کی تمام آسامیوں پر ٹیسٹ انٹرویوز متعلقہ اضلاع میں کرایا جائے ،داریل تانگیر اور بلتستان کے آخری کونے سے اُمیدوار ٹیسٹ دینے کیلئے گلگت نہیں آسکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت کی مذکورہ ٹیسٹ آج سے تین سال پہلے ہونا چاہے تھا ،لیکن بیوروکریسی کی سازش کی وجہ سے بھرتیوں میں تاخری حربے استعمال کیئے گئے اور ۳ ارب روپے کا نقصان پہنچایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں اپوزیشن زاتی مفادات کے حصول کیلئے حکومت کے ہاتھوں یرغمال بنا ہوا ہے ،مثبت اور تعمیری اپوزیشن نہ ہونے کی وجہ سے حکومت اپنے مرضی کے مطابق چل رہی ہے ،اپوزیشن کو ہوش کے ناخن لینا چاہے اور زاتی مفادات کے حصول کیلئے حکومت کے تلوے چاٹنے کے بجائے حقیقی اور صحیح معنوں میں عوام کے اجتماعی مفادات کی ترجمانی کریں ،مزید حکومت کے ہاتھوں نہ بکیں ،حکومت نے اپوزیشن کو خرید لیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبے میں دیامر کو نظرانداز کیا گیا تو سخت نتایج سامنے آئیں گے،دیامر میں ایک معاشی زون ہرصورت بننا چاہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ چلاس کے تمام ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ اپنے دفتروں سے غائب ہیں ،کمشنر اور ڈی سی سمیت مختلف محکموں کے سربراہان اپنے مرضی کے مالک بنے ہوئے ہیں ،کوئی پوچھنے والا نہیں ہے ،سائیلن سخت پریشان ہیں ۔دیامر کے زمہ دار افسران اپنا قبلہ درست کریں اور اپنی ڈیوٹی سرانجام دیں ،ورنہ سخت احتجاج پر مجبور ہونگے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button